گذشتہ ہفتہ سی آر پی ایف کی فائرنگ میں 4 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ان ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے دوران چہارشنبہ کو مظاہرین پر فائرنگ میں ایک اور نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ ہلاکتوں کے بعد پھوٹ پڑنے والے پرتشدد مظاہروں کو روکنے ان علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ اس دوران حریت کانفرنس اعتدال پسند گروپ کے صدر نشین میر واعظ عمر فاروق کشمیر کی صوتحال سنگین بتاتے ہوئے ہندوستان میں مقیم غیرملکی سفارتکاروں سے وادی کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی روکنے اپنے اثر و رسوخ کے استعمال کا بھی سفارتکاروں سے مطالبہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ میرواعظ نے مختلف ممالک کے سفراء کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ کشمیر کی صورتحال انتہائی گمبھیر اور سنگین ہو چکی ہے۔ دن بہ دن صورتحال مزید بگڑتی جا رہی ہے۔ انہوں نے ضلع شوپیان میں سیکوریٹی فورسس کی حالیہ پریڈ کا حوالہ دیا اور وادی میں انسانی حقوق کی پامالی روکنے مداخلت کی اپیل کی۔
Indefinite curfew continues in Shopian
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں