اس لڑکی کو نامعلوم افراد کی جانب سے عصمت ریزی کے بعد کل لاہور میں سرگنگا رام ہسپتال کے قریب چھوڑ دیا گیا تھا۔ لڑکی کی حالت ہنوز نازک ہے۔ سرویس ہسپتال میں ڈاکٹروں نے اس کی زندگی بچانے کے لیے دو آپریشن کیے مگر لڑکی سنگین طبی پیچیدگیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ طبی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس لڑکی کو اس پر حملہ کرنے والوں نے ایذا پہنچائی ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چودھری نے اس جرم کا از خود نوٹس لیا ہے اور پنجاب پولیس کو ہدایت دی ہے کہ اس واقعہ کی رپورٹ پیش کرے۔ پولیس نے مغلپورہ علاقے سے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاہور پولیس سربراہ چودھری شفیق نے کہا ہے کہ زانیوں کو تلاش کرنے کے لیے پولیس کی دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور جلد ہی ملزمین کو گرفتار کر لیے جانے کی توقع ہے۔
Doctors operate on five-year-old gang-raped in Lahore
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں