ساتویں پے کمیشن کا قیام - انتخابات سے قبل مرکزی حکومت کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-26

ساتویں پے کمیشن کا قیام - انتخابات سے قبل مرکزی حکومت کا اعلان

Seventh-Pay-Commission
مرکزی حکومت نے ملک میں آنے والے انتخابات سے قبل آج ساتویں پے کمیشن کے قیام کا اعلان کیاہے۔ یہ کمیشن، تقریباً 80لاکھ مرکزی ملازمین کی تنخواہوں، الاؤنسس اور30لاکھ مرکزی وظیفہ یابوں کے وظائف کا جائزہ لے گا۔ وزیرفائنانس پی چدمبرم نے یہاں اپنے ایک بیان میں کہاکہ"وزیراعظم منموہن سنگھ نے ساتویں پے کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی ہے ۔ امکان ہے کہ کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 2016ء سے عمل ہوگا۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ کمیشن کی سفارشات سے 50لاکھ مرکزی ملازمین کوفائدہ ہوگا۔ ان ملازمین میں دفاع اورویلویز کے ملازمین بھی شامل ہیں۔ تقریباً 30لاکھ وظیفہ یابوں کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔ مرکز نے آئندہ نومبر میں 5ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل یہ قدم اٹھایاہے۔ یہاں یہ بات بھی بتادی جائے کہ مرکزی حکومت اپنے ملازمین کی تنخواہوں کی شرح پر نظر ثانی کیلئے تقریباً ہر10 سال میں ایک پے کمیشن قائم کرتی ہے اور اکثر صورتوں میں کمیشن کی سفارشات کچھ تبدیلیوں کے ساتھ، ریاستیں قبول کرلیتی ہیں۔ چونکہ پے کمیشن، اپنی سفارشات کی تیاری کیلئے تقریباً 2 سال لیتاہے، اس لئے توقع ہے کہ ساتویں پے کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 2016ء سے عمل ہوگا۔ یہاں یہ تفصیل بھی بتادینا مناسب ہوگا کہ چھٹے پے کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 2006ء سے پانچویں کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 1996ء سے اور چوتھے پے کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 1986ء سے عمل ہوا تھا۔ پی چدمبرم نے بتایاکہ ساتویں پے کمیشن کے صدرنشین اور ارکان کے ناموں و نیز اس کمیشن کے دائرہ اختیار کو، متعلقہ اہم افراد سے مشاورت کے بعد عنقریب قطعیت دی جائے گی۔ اسی دوران مرکزی ملازمین کی نمائندگی کرنے والی ٹریڈ یونین نے ساتویں پے کمیشن کے قیام کے اعلان کا خیر مقدم کیاہے لیکن یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ اس کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 2011ء سے یعنی استقدامی اثر سے عمل کیاجائے۔ کانفیڈریشن آف سنٹرل گورنمنٹ ایمپلائز اینڈ ورکرس کے صدر کے کے این کٹی نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ "ہم ، حکومت کے اقدام کا خیر مقدم تو کرتے ہیں لیکن ایک تحفظِ ذہنی کے ساتھ کرتے ہیں۔ کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 2011سے عمل ہونا چاہئے جیسا کہ مرکزی حکومت کے زیر انتظام عوامی شعبہ کے ادارہ جات کے ملازمین کا کیس ہے۔ ان ملازمین کی تنخواہوں کی شرح پر ہر5سال میں نظر ثانی کی جاتی ہے ۔" کٹی نے بتایاکہ غور و بحث کے دوران کانفیڈریشن، گرانی الاؤنس کے50 فیصد تک کو، بنیادی یافت کے ساتھ ضم کرنے پر زور دے گی۔ ایسا اقدام کسی پے کمیشن کے قیام کیلئے شرطِ لازم ہے ۔

Seventh Pay Commission announced ahead of 2014 polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں