اقلیتوں کا تحفظ اور انسداد فرقہ وارانہ بل کی منظوری کا تیقن - شندے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-24

اقلیتوں کا تحفظ اور انسداد فرقہ وارانہ بل کی منظوری کا تیقن - شندے

مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ فرقہ وارانہ فسادات کے ساتھ سختی سے یعنی آہنی پنجوں سے نمٹیں۔ انسداد فرقہ وارانہ فساد بل کو منظوری دلوانے کا تیقن دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جہاں کہیں تشدد کا اندیشہ ہوخاطیوں کا پتہ چلاتے ہوئے انہیں فوری گرفتار کرلیاجائے اور ابتداء میں ہی اس خطرہ کو ختم کردیاجائے۔ وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے قومی یکجہتی کونسل کااختصار پیش کرتے ہوئے کہااگرحددرجہ چوکسی برتی جاتی ہے اور مشتبہ سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جاتی اور تخریبی عناصر کو قابو میں رکھاجاتاہے تو پھر بڑی آسانی کے ساتھ فرقہ وارانہ تشدد کو روکا جاسکتا ہے۔ ملک میں جہاں فسادات پیش آئے بعض مقامات پر فوری کاروائی کی گئی اور حالات کو بگڑنے نہیں دیاگیا۔ عزم مصمم اور سیاسی قوتِ ارادی کے ساتھ سخت فیصلے کئے گئے اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بڑے پیمانہ پر انسانی جانوں کے اتلاف کو روکا جاسکا۔ جہاں غفلت برتی گئی، انتظامیہ کی سطح پر لاپرواہی ہوئی یا تساہل عارفانہ سے کام لیاگیاوہاں حالات بے قابو ہوگئے۔ سشیل کمار شنڈے نے کہاکہ جو عناصر فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کی کوشش کررہے ہں اس کے ساتھ صفر برداشت کی پالیسی اختیار کی جائے۔ ریاستی مشنری کا استعمال کرتے ہوئے خاطیوں کو فوری گرفتار کیاجائے اور سختیوں کے ساتھ قانون نافذ کیاجائے، تاکہ فساد کی جڑ ہی باقی نہ رہے۔ شنڈے سماجی سائٹ پر منافرت پھیلانے کی کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ تعزیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے تحت خاطیوں کو سزا دی جائے گی۔ قومی یکجہتی کونسل نے بعض ارکان نے اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر کیا، جس پر سشیل کمار شنڈے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اقلیتوں کے بشمول تمام شہریوں کے جمہوری حقوق کی حفاظت کی پابند ہے۔

یو۔این۔آئی کے بموجب مرکزی وزیرداخلہ شیل کمار شنڈے نے کہاکہ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک خواتین کا احترام نہیں ہوگا اور ان کے ساتھ امتیاز اور بدسلوکی کے اصل اسباب کو مٹانے کیلئے مزید کاروائی ضروری ہے۔ وزیر داخلہ نے پچھلے سال دہلی میں نوجوان طالبہ پر حملہ کے واقعہ کو یاد دلایا جس نے ملک کے ضمیر کو جھنجھوڑ ڈالاتھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فوجداری قانون میں ترمیم کے لئے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے تاکہ اس طرح کے جرائم کیلئے سخت سزا کا بندوبست کیاجائے اور عدلیہ نے بھی مجرموں کے مقدمات تیزی سے نمٹنانے کے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں حال ہی میں فیصلہ آیا ہے اور ملک کو امید ہے کہ یہ تدارک کاکام کرے گا۔ معاشرے کو بھی عورتوں کے تئیں اپنے رویہ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ۔ انہیں کمتر درجہ دیاجاتاہے یہ رجحان غلط ہے ۔ شنڈے نے کہاکہ اب خواتین بھی بڑھتی ہوئی معیشت میں معاشی و سماجی ترقی کے مواقع حاصل کررہی ہیں۔ ملک کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ یہ عمل کسی تفریق کاباعث نہ بنے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کا ایک چھوٹا طبقہ ہی سماج کے بٹوارے کا ذمہ دار ہے اور ہم سب کا یہ فرض ہونا چاہئے کہ ان قوتوں کی حوصلہ شکنی کریں انہیں روکیں۔ گھریلر اداروں کو ان مسائل سے نمٹنے کیلئے مضبوط بناناہوگا۔ شنڈے نے کہاکہ این آئی سی کو تجاویز پیش کرنی چاہئیں اور قومی یکجہتی کی قوتوں کو مضبوط کرنے اور بانٹنے والی قوتوں سے استقلال کے ساتھ لڑنے کی ضرورت ہے۔


--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں