شام پر حملہ کو اہم ریپبلیکن رہنماؤں کی تائید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-04

شام پر حملہ کو اہم ریپبلیکن رہنماؤں کی تائید

شام کے خلاف فوجی کاروائی کیلئے کانگریس کی تائید حاصل کرنے صدر امریکہ بارک اوباما کی کوششوں کو آج اس وقت تقویت حاصل ہوئی جب اہم ری پبلکن قائدین نے اس اقدام کی تائید کی اور کہاکہ انہیں کمیکل ہتھیاروں کے استعمال کا جواب دینا چاہئے۔ ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بونر نے اوباما سے ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤز میں صحافیوں کو بتایاکہ میں کاروائی کیلئے صدرکی درخواست کی تائید کروں گا میرا ماننا ہے کہ میرے رفقاء کیلئے اس اپیل کی تائید کرنی چاہئے۔ بونر نے جو ایک ری پبلکن رکن ہیں دلیل پیش کی کہ کمیکل ہتھیاروں کا استعمال بربریت کی حرکت ہے جس پر جواب دینا چاہئے اور صرف امریکہ کے پاس صدر بشارالاسد کو روکنے کی صلاحیت اور دنیا بھر میں ان تمام لوگوں کو یہ وارننگ دینے کی صلاحیت ہے کہ اس طرح کے رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ سخت گیرری پبلکن سنیٹرس جان میکین اور لنڈسے گراہم نے بھی اوباما سے بات چیت کی بعد میں ان کی تائید کی۔ میکین نے صحافیوں کو بتایاکہ اس کے خلاف ووٹ کے نہ صرف موجودہ حالات میں بلکہ مستقبل کیلئے بھی تباہ کن نتائج نکلیں گے۔ ایوان نمائندگان میں ری پبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے۔ ایوان کی ڈیموکریٹک لیڈر نینسی پیلوسی نے بھی بونر کی تائیدکی۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایاکہ اسپیکر کا موقف واضح ہے ۔ میں ان کے ریمارکس سے وابستہ کرتی ہوں میں نہیں سمجھتی کہ کانگریس اوباما کی درخواست کو مسترد کرے گی اس طرح شام پر حملہ کیلئے کانگریس کی منظوری کی راہ ہموار ہوتی نظر آرہی ہے۔ اوباما نے امید ظاہر کی کہ کانگریس انہیں شام کے خلاف حملہ کا اختیار دے گی اور یہ منظوری اگلے ہفتہ کے اوائل میں حاصل ہوگی۔ اس دوران امریکی انتظامیہ کے اہم عہدیداروں، مسلح افواج کے سربراہ مارٹن ڈمپسی، وزیر دفاع چک ہیگل اور سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں پیش ہوتے ہوئے سیریا کے خلاف فوجی کاروائی کا کیس پیش کیا۔ اس سماعت کے دوران ایک مخالف جنگ کارکن نے احتجاج کیا جسے سیکوریٹی عہدیداروں نے حراست میں لے لیا۔

Obama wins backing for Syria strike from key figures in Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں