مغربی بنگال میں ائمہ کرام اور موذنوں کا تحفظ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-07

مغربی بنگال میں ائمہ کرام اور موذنوں کا تحفظ

وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتابنرجی نے کہاکہ ان کی حکومت ریاست میں قانون کے مطابق ائمہ کرام اور موذنوں کاتحفظ کرنے ہر ممکنہ اقدام کرے گی۔ 2ستمبر کوکولکتہ ہائی کورٹ نے رولنگ دی تھی کہ ریاستی حکومت نے ائمہ کرام اور موذنوں کے لئے جن الاؤنس کا اعلان کیاہے، وہ غیر دستوری ہے ، تاہم چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کولکتہ ہائی کورٹ کے احکام پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور کہاکہ قانون اپنا کام کرے گا۔ ہم اقلیتوں کے ساتھ ساتھ ائمہ کرام اور موذنوں کی فلاح و بہبوداور ان کے تحفظ کیلئے قانون کے مطابق جمہوری عمل کو پورا کرتے ہوئے ہر قدم اٹھائیں گے۔ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال اقلیتی ترقیاتی ومالیاتی کارپوریشن کی جانب سے منعقد ہ تقریب میں مسلمانوں کے لئے اسکالرشپس اور قرض فراہم کرنے کااعلان کیاتھا۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ عدالت کے احکام پر مسلمانوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ان کیلئے مایوسی کی کوئی بات نہیں ہے، ہم آپ کے ساتھ ہمیشہ رہیں گے۔ ہمارے پاس وقف بورڈ، اقلیتی کمیشن اور مدرسہ سروس کمیشن ہے، جو ائمہ کرام اور موذنوں کے علاوہ دیگر اقلیتوں کے مطالبات اور خواہشات کو پوراکرنے میں مدد کریں گے۔ ممتابنرجی کے اس اعلان پر جلسہ گاہ میں زبردست خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ کے جسٹس پی کے چٹ اپادھیائے اور جسٹس ایم پی سریواستو نے ائمہ کرام اور موذنوں کے لئے اعلان کردہ حکومت کے الاؤنسس کے خلاف داخل کردہ درخواست رٹ پر فیصلہ سناتے ہوئے حکومت کے اعلان کو غیر دستوری اور مفاد عام کے خلاف قرار دیاتھا۔ وزیر شہری ترقیات فرحت حکیم نے قبل ازیں ائمہ کرام اور موذنوں کو تیقن دیاتھاکہ چیف منسٹر ممتا بنرجی اور ان کی حکومت غریب مسلمانوں کے مفاد میں کام کررہی ہے ۔ مسلمانوں کے مفادات کا مکمل تحفظ کیاجائے گا۔

CM Mamata Banerjee assures imams' development

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں