مظفر نگر فسادات کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-27

مظفر نگر فسادات کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

یہ الزام لگاتے ہوئے کہ مظفر نگر کے فسادات کی مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر بڑی باریک بینی سے منصوبہ بندی کی گئی تھی، سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے اس کی سی بی آئی سے انکوائری کرانے کامطالبہ کیا ہے ۔ غیر سرکاری تنظیم انہدکی طرف سے مظفر نگرفسادات کی حقائق پر مبنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے ہاشمی نے کہاکہ ہم مظفر نگر فسادات کی سبی آئی سے اسی طرح انکوائری کرنے کامطالبہ کررہے ہیں جس طرح 2002کے گجرات فسادات کی انکوائری کا مطالبہ کیاتھا۔ اترپردیش مذہبی لحاظ سے تقسیم ہوچکاہے اور یہ تقسیم مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سماجی کارکنوں، صحافیوں، وکلاء، اور طلبہ پر مشتمل ایک24رکنی ٹیم نے مظفر نگر، شاملی اور غازی آباد کے فسادزدہ علاقوں اور راحت کیمپوں کا دورہ کیاتھا اور ہندوؤں اور مسلمانوں کے مقامی رہنماؤں، سیول سوسائٹی کے کارکنوں اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ ہاشمی نے کہاکہ سیاسی جماعتیں لوگوں کو ایک دوسرے سے لڑارہی ہیں۔ ہرتھانے کو فساد کے بارے میں مطلع کیاگیاتھا لیکن یوپی پولیس مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر معاملے کو دبانے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے۔ ٹیم کے ایک رکن اور سپریم کورٹ کے وکیل نوشاد احمدخان نے بتایاکہ ابتداء میں جب لوگوں نے ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کیاتو ایف آئی آر درج کرنے سے منع کردیاگیا اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہی ایف آئی آر درج کئے گئے اور نوڈل آفسر مقرر کئے گئے۔ ہاشمی نے کہاکہ فساد سے متاثرہ خواتین کی حالت سب سے خراب ہے تقریباً200 خواتین کی زچگی ریلیف کیمپوں میں ہوچکی ہے اور بہت سارے نوزائیدہ طبی سہولیات کے فقدان کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

rights group demand CBI probe into Muzaffar Nagar riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں