نریندر مودی کی وزارت عظمیٰ امیدواری - بی جے پی میں داخلی جنگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-13

نریندر مودی کی وزارت عظمیٰ امیدواری - بی جے پی میں داخلی جنگ

advani vs modi
(پی ٹی آئی)
چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کووزارت عظمی کا امیدوار بنانے کے مسئلہ پر پھر ایک مرتبہ بی جے پی میں داخلی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ بی جے پی میں واضح طورپر پھوٹ پڑگئی ہے۔ اڈوانی مودی کی مخالفت پر ڈٹ گئے ہیں انہیں مٹانے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہورہی ہیں۔ نریندر مودی کے حامی اب کھل کر اڈوانی کی مخالفت پر سامنے آگئے ہیں۔ بہار کے لیڈر سشیل مودی نے کہا کہ اڈوانی حالات کو سمجھنے میں ناکام ثابت ہوئے ہے۔ اس وقت ہندوستان میں مودی لہر چل رہی ہے اس کے مقابلہ میں اڈوانی تاریخ کے غلط موڑ پر کھڑے ہے۔ مودی کے علاوہ بی جے پی میں دوسرا کوئی متبادل نہیں ہے، اڈوانی کے پرستار بھی اب بالکل کھلی جنگ پر اتر آئے ہیں۔ ان کے دیرینہ وفادار اور دست راست سمجھے جانے والے سدھندر کلکرنی نے نریندر مودی کو ایک ایسے فرقہ پرست لیڈر قرار دیا جس کی وجہ سے نہ صرف ہندوستان بلکہ بی جے پی بھی تقسیم کے دہانہ پر پہنچ گئی ہے ۔ مختلف ٹی وی چیانلوں اور سماجی ویب سائٹس پربیان دیتے ہوئے کلکرنی نے کہاکہ نریندر مودی نے اپنی ہی پارٹی کو تباہ کردیا ہے اب وہ ہندوستان کو بھی تباہ کرنے نکل پڑے ہیں۔ اگرچہ کہ اڈوانی نے مودی کی مخالفت کا اظہارابھی تک نہیں کیا ہے لیکن ان کے قریبی ساتھی کلکرنی نے کھل کر مودی پر جارحانہ انداز میں تنقید کی۔ ان کے بیان سے بی جے پی میں زبردست بحران پیدا ہوگیا ہے۔سدھندر نے کہاکہ انتخابات کیلئیابھی 7ماہ کا عرصہ باقی ہے۔ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ تبدیلی کون لائے گا۔؟ کیا ایسا لیڈر تبدیلی لائے گا جو سماج کو تقسیم کررہاہے۔ آج بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار کیلئے اتفاق رائے نہیں ہے۔کیا مودی جیسا لیڈر ہندوستان میں امن قائم رکھ سکتاہے ،ہرگز نہیں ۔ اس کی وجہ سے ہندوستان تباہ و برباد ہوسکتاہے۔ چیف منسٹر ملک کیلئے منحوس ہیں۔ سدھندر کلکرنی سابق وزیراعظم اٹل بہار واجپائی کے بھی دست راست تھے۔

(یو این آئی)
سینئر لیڈرایل کے اڈوانی کوجونریندر مودی کی مخالفت پر ڈٹ گئے ہیں، منانے کیلئے آخری کوشش کی جارہی ہے۔ سینئر لیڈروں میں اڈوانی کے اس موقف سے زبردست کھلبلی پیدا ہوگئی ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے واضح کیا کہ پارٹی میں کوئی انتشار واختلاف نہیں۔ مودی کے مخالف سمجھے جانے والے لیڈر ایم ایم جوشی اور سشما سوراج کو راضی کرلیاگیاہے، اب صرف اڈوانی کو منانے کیلئے کئی لیڈران سے بات چیت کررہے ہیں۔ بی جے پی نے اس بات کیلئے اپنا ذہن بنالیاہے کہ اگر اڈوانی نہیں مانیں گے تو انہیں نظر انداز کرتے ہوئے آخر کار مودی کو وزارتِ عظمیٰ کا امیدوار بنانے کا اعلان کردیاجائے گا۔بی جے پی پر آر ایس ایس کا شدید دباؤ ہے۔ راج ناتھ سنگھ سے جب پوچھا گیا کہ فیصلہ کا اعلان کب کیا جائے گا، انہوں نے بتایاکہ بی جے پی پارلیمانی بورڈکے اجلاس کے بعد اعلان کسی بھی وقت ہوسکتاہے۔ چوں کہ اڈوانی مودی کے شدید مخالف ہوگئے ہیں، اس لئے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کیلئے تاریخ طئے نہیں کی گئی ہے۔ اگر مودی کا اعلان کل نہیں ہوا تو پیر تک صورت حال پوری طرح سے واضح ہوجائے گی۔

BJP's internal fight over Narendra Modi's candidature for PM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں