وقف بورڈ کے ممبر اور بار کونسل کے میئرمین انصار علی منڈل نے بتایا کہ غلام پرنس غلام محمد وقف اسٹیٹ کئی جگہ ہے۔ 1928میں 700روپئے میں لیز پردی گئی تھی فی الحال اس جگہ کا کرایہ تقریباً10لاکھ روپئے ماہانہ ہے۔ وقف بورڈ کے چیئر مین عبدالغنی سمیت بورڈ کے کئی ممبران اور افسروں نے حال ہی میں اس جائیداد کا معائنہ کیا تھا ۔ ان کے ساتھ ٹیپوسلطان کے خاندان کے فرد شاہد عالم بھی تھے ۔ یہ جائیداد ٹیپوسلطان کے خاندان کا وقف اسٹیٹ ہے۔ پرنس غلام محمد حقیقت میں ٹیپوسلطان کی نسل سے تھے۔ انہوں نے میلاراجہ نام کے ایک شخص کو یہ جگہ لیز پردی تھی ۔
اس سال کے فروری مہینہ میں لیز کی معیاد پوری ہوگئی لیکن اب بھی اس جائداد پر وہ قابض ہے اور اس سلسلہ میں اس نے وقف بورڈ سے کسی طرح کا کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ اس جائیداد کو اس نے کرایہ پر دے دیا ہے جس سے لاکھوں روپئے کی آمدنی ہورہی ہے۔ وقف بورڈ کے چیئر مین کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد پبلک وقف کے ماتحت میں ہے۔ کرایہ دارقانون1977کے دفعہ (UA)کے مطابق اس موقف جائیداد پر کسی بھی حال میں کرایہ داروں کونہیں رکھاجاسکتا ہے۔ ہم لوگ اس جائیدادکوواپس لینے کیلئے تمام امور پر غور و فکر کررہے ہیں۔ جلد ہی تمام ضروری قدم اٹھائے جائیں گے۔
Waqf property in Kolkata Rs 100 crore
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں