یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے اتوار کو کہا کہ یہ کورس الگ الگ موضوعات پر مبنی نئے اسٹڈی پروگرام کا ہی ایک حصہ ہے۔ پریسڈنسی یونیورسٹی کی وائس چانسلر مالویا سرکار نے کہاکہ محبت پر نیا نصاب آئندہ سیشن میں جنوری سے شروع ہوگا اور سوشیالوجی امپلی کیشن سے اس کورس کا تال میل رہے گا۔ مالویا نے کہاکہ سوشیالوجی ڈپارٹمنٹ میں ہی یہ کورس پڑھایا جائے گا اور خاص طور سے اس میں محبت کے نظریاتی پہلوؤں کو سمجھایا جائے گا۔ پریسڈنسی یونیورسٹی نے اہم موضوعات پر مختلف طالب علموں کو الگ الگ موضوعات میں داخلہ کی پہل کی جولائی سے ہی شروع کردی ہے اس طرح کا اعلانیہ نصاب پیش کرنے والی ملک کی پہلی یونیورسٹی بن گئی ہے۔ اس کورس کے تحت سائنس کے اسٹوڈنٹس لبرل آرٹس مضامین سے بھی فیض یاب ہوسکیں گے اور ہیومنٹیز میں ڈوبے رہنے والے طالب علم سائنس کو اپنا سکیں گے۔ پریسڈنسی یونیورسٹی میں فزکس ڈپارٹمنٹ کے صدر شعبہ سومک رائے چودھری نے کہاکہ ملک میں یہ اس طرح کی پہلی کوشش ہے۔ ایک روایتی ہندوستانی یونیورسٹی کے تعلیم نظام میں آنرز کے طلباء کے دو پاس مضامین لینے ضروری ہوتے ہیں‘ ہم ان دو مضامین میں اختیارات کی پیشکش کریں گے۔ رائے چودھری کے مطابق‘ اکثر دیکھا گیا ہے کہ اسٹوڈنٹس پاس مضامین کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں اسی کی وجہہ سے 2 اسٹریم کو قریب لانے کا فیصلہ کیا گیا انہوں نے کہاکہ طلبہ پر پاس مضامین پھوپنے کے بجائے ہم نے انہیں الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا اور 10پیپروں کی فہرست تیار کی ہے۔ آنرز کے اسٹوڈنٹس کو کم سے کم 2آرٹس کے پیپر لینے ہوں گے ہیومنٹیز کے اسٹوڈنٹس کیلے یہ ٹھیک الٹ ہوجائے گا۔ پریسڈنسی یونیورسٹی میں اگلے سال سے نافذ ہونے والا نیا کورس ہر ایک اسٹوڈنٹ کیلئے کھلا ہوا ہے۔
Presidency University to introduce study of love in its curriculum
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں