سیما آندھرا کے وزرا اور ارکان مقننہ کا مستعفی ہونے کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-02

سیما آندھرا کے وزرا اور ارکان مقننہ کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

Seema Andhra map
سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے تقریباً19 ریاستی وزراء، 26 ارکان اسمبلی اور 10 ارکان کونسل نے اجتماعی طورپر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ تشکیل تلنگانہ کے 30 جولائی کے فیصلہ پر نظر ثانی کیلئے کانگریس ہائی کمان اور کانگریس ورکنگ کمیٹی پر دباؤ میں اضافہ کیا جاسکے۔ ریاستی وزراء نے آج ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔ اجلاس کے بعد ریاستی وزراء ٹی جی وینکٹیش اور ایس شیلجاناتھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے متحدہ آندھراپردیش کیلئے اپنے عہدوں کو قربان کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہم پنے استعفیٰ اسپیکر اسمبلی این منوہر کو پیش کردیں گے۔ دوسری جانب سمکھیہ آندھرا کارکنوں نے ریاستوں کی تقسیم کے خلاف اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردی ہے۔ ریاستی وزراء نے صحافیوں کو بتایاکہ وہ بعدازاں چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی سے ملاقات کرکے اپنے استعفیٰ پیش کردیں گے۔ سابق ریاستی وزیر جے سی دیوا کرریڈی نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاست کی تقسیم کے اپنے فیصلہ پر دوبارہ غور کرے۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ سیما آندھرا میں صورتحال قابو سے باہر ہوتی جارہی ہے، انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم نہرو گاندھی خاندان کیلئے تباہ کن ثابت ہوگی۔ انہوں نے سیما آندھرا کے مرکزی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ سے بھی مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا۔ ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کے خلاف سیما آندھرا کے مختلف مقامات پر آج احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کرگئے۔ مسلسل دوسرے دن بند منایاگیا۔ دکانات، تجارتی ادارے اور تعلیمی ادارے بند رہے، جب کہ تمام بڑے ٹاونس میں بسیں سڑکوں سے ہٹالی گئیں۔ ہزاروں احتجاجیوں نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا فیصلہ معکوس کرتے ہوئے ریاست کی متحدہ ساخت برقرار رکھے۔ مظاہرین نے کانگریس قائدین کے پتلے نذر آتش کئے اور پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر تمام عوامی نمائندوں سے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا، تاکہ یوپی اے حکومت پر دباؤ بڑھایا جاسکے۔ مظاہرین میں طلبہ، سیاسی کارکن، خانگی و سرکاری ملازمین، اساتذہ اور وکلاء شامل تھے، جنہوں نے ریالیاں نکالتے ہوئے زبردست نعرے بازی کی۔ کڑپہ، اننت پور، چتور اور کرنول کے علاوہ ساحلی آندھرا کے کئی مقامات پر آرٹی سی بسیں ڈپوز سے باہر ہی نہیں نکلیں۔ اننت پور، کڑپہ، کرنول، تروپتی، چتور، نیلور، وجئے واڑہ، گنٹور، ایلورو، کاکیناڈا، راجمندری، وشاکھاپٹنم، وجیانگم اور دیگر ٹاونس سے بڑے پیمانے ہر احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ وجئے واڑہ میں وجئے تھرمل پاور اسٹیشن کے ملازمین نے احتجاج میں شمولیت اختیار کرلی۔ ملازمین کے قائدین نے انتباہ دیا کہ اگر سیاسی قائدین نے اپنے عہدے نہیں چھوڑے تو وہ ہڑتال پر چلے جائیں گے۔ واضح رہے کہ یہ پاور پلانٹ ریاست کی 40فیصد برقی طلب کو فوری کرتا ہے۔

Seema Andhra ministers and legislature members are likely to resign from Andhra Pradesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں