پارلیمنٹ مانسون سیشن کا آغاز - تلنگانہ اور غذائی طمانیت بل پر مباحثہ کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-05

پارلیمنٹ مانسون سیشن کا آغاز - تلنگانہ اور غذائی طمانیت بل پر مباحثہ کا امکان

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کا کل بروز پیر سے آغاز ہورہا ہے۔ جس میں فوڈ سکیورٹی بل پر آرڈنینس کے بشمول ایک بھاری ایجنڈہ پر مباحث ہوں گے۔ اس مختصر سیشن میں زیادہ سے زیادہ کام انجام دینے کیلئے حکومت نے توقعات کا اظہار کیا ہے۔ پرامن طریقہ سے کارروائی چلانے کیلئے اسپیکر لوک سبھا میرا کمار نے تمام پارٹیوں سے اپیل کی ہے ۔ گذشتہ چند اجلاسوں میں شوروغل اور ہنگامہ آرائی کے باعث کوئی کام کاج نہیں ہوسکا تھا۔ تاہم علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے فیصلہ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں آئندہ چند دنوں تک گڑ بڑ کا موقع فراہم کیا ہے۔ آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ حکومت کے اقدام کے خلاف احتجاج کریں گے اور امکان ہے کہ ایوان کا نظم متاثر ہوگا۔ کانگریس اور تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے سیما آندھرا کے کئی ارکان نے آندھراپردیش کی تقسیم کے فیصلہ کے خلاف بطور احتجاج اپنے استعفیٰ پیش کردئیے ہیں لیکن ان کے استعفوں کو قبول نہیں کیا گیا اور کانگریس قیادت اپنے ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کو منانے کی کوشش کررہی ہے۔ وہ ان ارکان کے خلاف کوئی انتہائی اقدام نہیں کرے گی۔ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے تمام مسائل پر غور و خوص کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے توقع ظاہر کی کہ یہ سیشن جو 30اگست کو ختم ہوگا۔ تعمیری اور ثمر آور ہوگا۔ اس پر اپوزیشن کی جانب سے کوئی تیقن نہیں دیا گیا ہے صرف کل ہی وزیر فینانس پی چدمبرم نے بی جے پی سے ربط پیدا کرتے ہوئے اہم اصلاحات بل کی حمایت کرنے کی خواہش کی تھی لیکن وہ بی جے پی سے کوئی تیقن حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ پی چدمبرم نے بی جے پی قائد سشما سوراج ، ارون جیٹلی اور یشونت سنہا سے بات چیت کی ہے۔ فینانس بل پر تبادلہ خیال کیا۔ بی جے پی قائدین نے ضروری مالیاتی کارروائیوں اور معمول کے کام کاج کی تائید کرنے سے اتفاق کیا ہے لیکن اس نے یہ اشارہ دیا کہ پارٹی ایف بی آئی اور انشورنس اور پنشن سیکٹرس کو مزید کھول دینے کی مخالفت کرے گی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر سشما سوراج نے روپئے کی قدر میں کمی، قیمتوں میں اضافہ اور اندرون ملک پیداوار کی شرح میں سست رفتاری کے پس منظر میں موجودہ معاشی صورتحال پر مباحث کا مطالبہ کیا۔ سیشن کے دوران زائد از 40 بلوں کو غور کیلئے پیش کیا جائے گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کمل ناتھ نے کہاکہ حکومت کو تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے "بھرپور تیقن " ملا ہے کہ یہ سیشن پرامن طورپر چلے گا۔ کارروائی میں کوئی خلل نہیں ڈالا جائے گا۔ سماج وادی پارٹی نے حکومت کی باہر سے تائید کررہی ہے کارروائی کے پرامن چلنے سے متعلق کچھ کہنے سے انکار کردیا ہے اور کہاہے کہ ایوان کی کارروائی ہنگامہ خیز ہوگی۔ تلنگانہ پر گورکھا لینڈ میں گڑبڑ پیدا ہونے کے درمیان ترنمول کانگریس چاہتی ہے کہ وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کی جانب سے ایک بیان دیا جائے کہ اب مزید کوئی نئی ریاست قائم نہیں کی جائے گی۔

Monsoon session of Parliament: Food Ordinance, Telangana will top agenda

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں