مغربی دنیا ایران سے تحدیدات کی زبان میں بات نہ کرے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-05

مغربی دنیا ایران سے تحدیدات کی زبان میں بات نہ کرے

Iran new president takes oath
ایران کے نئے صدر حسن روحانی نے آج ایران کے نئے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں اور چند ہی گھنٹوں کے اندر انہوں نے یہ عہد کیا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنائیں گے۔ حسن روحانی کو عملی طورپر تقریب حلف برداری میں دنیا بھر کے قائدین بشمول نائب صدر جمہوریہ ہند حامد انصاری نے بھی شرکت کی۔ حامد انصاری اس سے قبل ایران میں ہندوستانی سفیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ باہمی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے حامد انصاری ایک خصوصی طیارہ کے ذریعہ تہران پہونچے تاکہ 64 سالہ حسن روحانی کے جائزہ لینے کی تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی کرسکیں۔ وزیر خارجہ عباس غارچی نے ان کا استقبال کیا تھا۔ جناب حامد انصاری نے ایرانی مجلس کے اسپیکر علی لاری جانی سے بھی ملاقات کی۔ ابتداء میں یہ خیال کیا جارہا تھا کہ اس تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی کیلئے وزیر خارجہ سلمان خورشید کو بھیجا جائے گا تاہم بعد میں جناب حامد انصاری نے ہندوستان کی نمائندگی کی۔ ماہ جون میں ہوئے انتخابات میں حسن روحانی نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ ایران کے مذہبی رہنما آیت اﷲ علی خامنہ ای نے کل چار سالہ معیاد کیلئے حسن روحانی کے تقرر کی توثیق کی تھی۔ حسن روحانی نے ملی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقہ میں امن اور استحکام چاہتا ہے۔ اتھل پتھل کا شکار اس علاقہ میں استحکام ایران کافی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کا ملک ایسی کسی بھی حکومت اور سیاسی تبدیلی کی مخالفت کرتا ہے جو طاقت کے استعمال سے اور فوجی مداخلتوں سے ہو۔ انہوں نے ایران کی صدارت ایسے وقت میں سنبھالی ہے جب مغربی طاقتیں ایران پر دباؤ میں اضافہ کرہی ہیں اور اس پر الزام ہے کہ وہ نیوکلیر ہتھیار تیار کرنے میں مصروف ہے۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد اپنے پہلے ریمارکس میں حسن روحانی نے کہاکہ ایران کے ساتھ بات چیت کا راستہ مساوی بنیادوں پر کیا جاسکتا ہے۔ اعتماد سازی کے یکساں اقدامات کئے جانے چاہئیں اور ایک دوسرے کے ساتھ عزت و احترام سے پیش آنا چاہئے۔ انہوں نے مغربی طاقتوں سے بالواسطہ خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ کسی سوال کا جواب چاہتے ہیں تو پھر ایران کے ساتھ تحدیدات کی زبان میں بات نہ کی جائے بلکہ عزت کی زبان میں بات کی جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایران تحدیدات کے آگے خود سپرد نہیں ہوگا اور نہ جنگ سے خوفزدہ ہوگا۔ انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ تحدیدات کے نتیجہ میں ایران پر زبردست معاشی دباؤ عائد ہوا ہے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ وہ یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی بھی دوسروں کے ساتھ جنگ کا خواہاں نہیں رہا ہے۔ تاہم آج کی ایک دوسرے سے مربوط برادری میں کوئی بھی طاقت دوسروں کی سکیورٹی کو ختم کرتے ہوئے یا خوفزدہ کرتے ہوئے خود بھی محفوظ نہیں رہ سکتی۔ تقریب حلف برداری میں 56ماملک کے قائدین بشمول صدر پاکستان آصف علی زرداری، صدر افغانستان حامد کرزئی، قزاقستان کے صدر نور سلطان نذر بائیوف، عراق کے نائب صدر خضر القضائی نے شرکت کی۔

Iran's new president takes oath of office, asks West to abandon 'language of sanctions'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں