عشرت جہاں انکاؤنٹر - آئی بی افسران سمیت سیاستداں نرغے میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-22

عشرت جہاں انکاؤنٹر - آئی بی افسران سمیت سیاستداں نرغے میں

عشرت جہاں فرضی انکاونٹر معاملے میں سی بی آئی کا قانونی پھندا آئی بی کے خصوصی ڈائرکٹر راجندر کمار سمیت کچھ افسران اور کچھ لیڈروں پر کسنے والا ہے۔ کیونکہ سی بی آئی جلد ہی ایک سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرے گی جس میں عشرت جہاں فرضی انکاونٹر معاملے میں رچی گئی مجرمانہ سازش میں ان کے رول کا ذکر ہوگا۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی عشرت جہاں معاملے میں گجرات کورٹ میں جلد ہی چارج شیٹ داخل کرکے کئی سنسنی خیز معاملے کا انکشاف کرے گی۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کی سپلیمنٹری چارج شیٹ میں آئی بی کے افسروں اور خصوصی ڈائرکٹر راجندر کمار کے علاوہ ٹی متل، ایم کے سنہا اور راجیو وانکھڑے سمیت کچھ لیڈروں کے اس فرضی انکاونٹرمیں نبھائے گئے رول کا ذکر کرے گی۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کو جانچ میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ آئی بی کہ خصوصی ڈائرکٹر راجندر کمار ذاتی طورپر اس آپریشن کی مانٹیرنگ کررہے تھے۔ سی بی آئی نے جانچ میں یہ بھی پایا کہ راجندر کمار نے ذیشان جوہر کو اپنے قبضے میں لینے میں اہم رول نبھایاتھا۔ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں یہ بات بھی کہی جائے گی کہ راجندر کمار نے ذیشان جوہر کو پکڑنے میں اپنے 2ایجنٹوں کو لگایا تھا۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی چارج شیٹ میں اس دوران کال ریکارڈس کی تفصیل دیتے ہوئے اس بات کو ثابت کرے گی کہ اس فرضی انکاونٹر کی ساش میں ان لوگوں کا رول اہم تھا۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کی جانچ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ان کی لاشوں کے پاس 17 کلو گرام کیمیکل مادہ برآمد ہوا تھا۔ جانچ میں یہ پایا گیا کہ اسے جان بوجھ کر ان کی لاشوں کے پاس رکھا گیا تھاتاکہ یہ بتایا جاسکے کہ یہ دھماکہ خیز مادہ ہے لیکن فورنسک جانچ کروانے کے بعد سی بی آئی نے پایا کہ یہ دھماکہ خیز مادہ نہیں بلکہ پیلے رنگ کا پاوڈر تھا۔ سی بی آئی سپلیمنٹری چارج شیٹ میں ماہرین کے درج بیانوں کا ذکر بھی کرنے والی ہے۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی یہ بھی بتانے والی ہے کہ اس نے جانچ میں پایا ہے کہ جائے واردات پر 9 خالی کارتوس تھے لیکن یہ بھی پتہ نہیں چل پایا کہ کس ہتھیار سے یہ گولی چلائی گئی تھی، کیونکہ جانچ میں معلوم ہوگیا ہے کہ پولیس کے ہتھیاروں سے گولیاں نہیں چلائی گئی تھیں۔ سی بی آئی نے اپنی جانچ رپورٹ میں کورٹ کو صاف طورپر بتایا ہے کہ فائرنگ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت 2مرحلوں میں کی گئی۔ پہلے مرحلے میں فائرنگ ترون بروٹ اور موہن کلسوا نے کی۔ اس کے بعد ان کی گولی ختم ہوگئی۔ اس کے بعد دونوں نے آئی کے چوہان اور موہن ننجی اور پھر ترون بروٹ نے 3-3راونڈ گولیاں چلائیں۔ یہ گولیاں آئی کے چوہان کے ہتھیار سے چلائی گئی تھیں۔ موہن کلسوا نے موہن ننجی کے ہاتھ سے ایک راونڈ گولی چلائی۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی نے اپنی جانچ رپورٹ کا انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ کمانڈو موہن کلسوا کو کہا گیا کہ وہ دہشت گرد امجد علی رانا کیلئے اے کے 56رائفل پلانٹ کرے اور اس سے گولیاں چلائے۔ اس اے کے 56رائفل کو ترون بروٹ لے کر آیا تھا۔ سی بی آئی نے جانچ رپورٹ میں کہا ہے کہ این کے امین نے 5راونڈ، جے جی پرمار 4راونڈ، ترون بروٹ 6راونڈ پھر3راونڈ، موہن کلسوا 42راونڈ اور راجیو جھیمن چودھری نے 10راونڈ گولیاں چلائی تھیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں