عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کیس - آج سی۔بی۔آئی کی چارج شیٹ متوقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-03

عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کیس - آج سی۔بی۔آئی کی چارج شیٹ متوقع

سی بی آئی کی جانب سے عشرت جہاں فرضی انکاونٹر پر کل چارج شیٹ پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ عدالت نے تحقیقاتی ایجنسی کو 3جولائی تک مہلت دی تھی۔ فی الحال انکاونٹر میں راست رول ادا کرنے والے گجرات کے اعلیٰٖ پولیس عہدیداروں پر ہی تحقیقات مرکوز کی گئی ہے۔ ٹھوس شواہد دستیاب ہونے کے باوجود اسپیشل ڈائرکٹر انٹلیجنس بیورو راجندر کمار کا نام فی الحال چارج شیٹ میں شامل نہیں ہوگا۔ شاید آخری رپورٹ میں ان کا نام شامل کیا جاسکتا ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ انکاونٹر سے قبل انٹلیجنس بیورو نے عشرت اور ان کے 3 ساتھیوں سے پوچھ تاچھ کی تھی۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ عشرت کو پولیس حراست میں رکھا گیا تھا، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ ان کا انکاونٹر ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعہ کیا گیا۔ یہ واقعہ اتفاقی طورپر پیش نہیں آیاتھا۔ 15؍جون 2004ء کو 10سالہ عشرت جہاں، جاوید شیخ، امجد علی، اکبر علی رانا اور ذیشان جوہر کے قتل کے سلسلہ میں نریندر مودی اور امیت شاہ کے رول پر بھی سی بی آئی تحقیقات کررہی ہے۔ ہائی کورٹ میں سی بی آئی کو اس کی ذمہ داریسونپ دی گئی تھی۔

عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کا مسئلہ آج پارلیمانی کمیٹی میں بھی زبردست بحث کا موضوع بن گیا۔ مشاورتی کمیٹی برائے وزارت داخلہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر ونئے کٹیار اور یوگی آدتیہ ناتھ نے کہاکہ اس کیس میں انٹلیجنس بیورو کے اسپیشل ڈائرکٹر کو نشانہ بنایا جانا تحقیقاتی ایجنسی کے حوصلے گویا پست کرنا ہے اور اس کے نتیجہ میں دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوجائیں گے۔ بی جے پی ارکان نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ عشرت اور اس کے 4 ساتھی دہشت گرد تھے، لہذا ان کا انکاونٹر فرضی نہیں بلکہ درست تھا۔عشرت کا نام لشکر طیبہ کی ویب سائٹ پر بھی پایا گیا۔ اگر تحقیقات کے نام پر راجندر کمار کو گرفتار کیا گیا تو دہشت گردوں کے خلاف لڑائی کمزور پڑ جائے گی۔ ونئے کٹیار نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ عشرت ایک معروف دہشت گرد تھی۔ اس نے فیض آباد کا بھی دورہ کیا تھا اور وہ لشکر طیبہ کی کارکن تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں