امریکہ کا مصر کی کسی بھی پارٹی سے اتحاد نہیں ہے - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-08

امریکہ کا مصر کی کسی بھی پارٹی سے اتحاد نہیں ہے - اوباما

صدر امریکہ بارک اوباما نے کہاکہ امریکہ مصر کی کسی بھی سیاسی پارٹی یا گروپ سے اتحاد نہیں رکھتا اور انہوں نے مصر میں ملک گیر سطح پر جاری تشدد کی مذمت کی۔ بارک اوباما اپنی ہفتہ وار تعطیلات کیمپ ڈیوڈ میں گذار رہے ہیں۔ انہوں نے قومی صیانتی کونسل سے کل کہا تھا کہ ایک مستحکم کانفرنس طلب کی جائے تاکہ مصر میں غیر مستقل صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔ بارک اوباما نے مصر میں جاری سیاسی صف بندی پر اندیشہ ظاہر کیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کا کسی بھی مخصوص مصری سیاسی پارٹی یا گروپ سے کوئی اتحاد نہیں ہے اور نہ وہ کسی کی تائید کررہا ہے۔ امریکہ نے صدر کے اس موقف کے مطابق واضح طورپر مصر کے بعض گوشوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی ان اطلاعات کی واضح طورپر تردید کردی کہ امریکہ کسی مخصوص یا سفارتی یا تحریک کے ساتھ اتحاد رکھتا ہے اور اس کی مدد کررہا ہے کہ مصر کی عبوری سیاسی صورتحال کی پیشرفت کی سمت کا تعین کیا جاسکے۔ وائٹ ہاوز سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ مصری عوام کی جمہوریت کیلئے آرزوؤں اور اُمنگوں کی تکمیل کا پابند ہے لیکن مصر کے مستقبل کا راستہ صرف مصری عوام کی جانب سے ہی طئے کیا جاسکتا ہے۔ جو معاشی مواقع اور وقار کی زندگی گذارنے کے آرزو مند ہے۔ امریکہ اس سلسلہ میں شراکت داری کے جذبہ کے ساتھ مصری عوام کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے واضح طورپر ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ اخوان المسلمین کو امریکہ کی تائید حاصل ہے۔ وزیر دفاع چک ہیگل نے وزیر دفاع مصر عبدالفتح السیسی سے فوج پر ربط پیدا کیا۔ گذشتہ 2دن میں یہ تیسرا ٹیلیفون رابطہ تھا اور جاری واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔ جبکہ مصری اخبارات کے بموجب صدر مصر محمد مرسی کی برطرفی میں امریکہ نے کلیدی کردار اداکیا ہے۔

امریکی سکریٹری جان کیری نے کہاکہ چند اخبارات میں شائع شدہ اطلاعات غلط ہیں کہ امریکہ مسلم اخوان المسلمین کی تائید کرتا ہے۔ جان کیری نے کہاکہ امریکہ کو مصر میں جاری تشدد پر تشویش ہے۔ امریکہ دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے عرب ملک میں جمہوری عمل کی برقراری کا حامی ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ مصر کے اندر جاری تشدد ختم ہو اور عوام متحدہ ہوں۔ امریکہ تمام فریقین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جمہوری اقدار پر عمل کریں۔ جان کیری نے چند افراد کی جانب سے ظاہر کئے جانے والے ان خیالات کی تردید کی کہ امریکہ اخوان المسلمین کا حامی ہے۔ مصر میں بے چینی کے آغاز کے بعد سے جان کیری قومی سکیورٹی مشیروں، علاقائی دوست ممالک اور دوسرے ممالک ہم منصب قائد سے رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مصر میں تعینات امریکی سفیر سے معلومات حاصل کیں۔ جان کیری مصر کے نئے عبوری وزیراعظم سے ربط قائم کئے ہوئے ہیں۔ اس طرح قطر، عرب امارات، سعودی عرب، ترکی کے قائدین سے رابطہ قائم رکھے ہوئے ہیں۔ جان کیری نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ امریکہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کا حامی ہے۔ مصری عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کریں۔ موجودہ مشکل حالات کا یہی حل ہے کہ تمام فریقین متحد ہوں اور جائزہ امور پر متفق ہوجائیں۔ مصر میں پائیدار امن صرف اسی وقت حاصل ہوگا جبکہ جمہوری عمل شفافیت کے ساتھ جاری رہے گا۔ تمام فریقین جمہوری عمل کو جاری رکھیں۔ مصر کے مردو خواتین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ عوام کے حق اجتماع کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔ مصر کے عوام ایک نمائندہ حکومت کے مستحق ہیں۔

US not allied with any group in Egypt: Obama

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں