الکشن کمیشن کے کل جماعتی اجلاس میں ترنمول کی عدم شرکت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-07

الکشن کمیشن کے کل جماعتی اجلاس میں ترنمول کی عدم شرکت

ترنمول کانگریس نے آج ریاستی الیکشن کمیشن کیت جانب سے یہاں طلب کردہ کل جماعتی اجلاس سے دوری اختیار کی۔ الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال میں آنے والے پنچایت انتخابات پر تبادلہ خیال کیلئے یہ اجلاس طلب کیا تھا۔ ترنمول کانگریس کی عدم شرکت پر کانگریس اور سی پی آئی ایم نے اسے دستوری ادارے کا احترام نہ کرنے کا مورد الزام ٹہرایا تاہم ترنمول کانگریس نے کہاکہ اس نے ایک فیکس پیام کے ذریعہ ریاستی الیکشن کمیشن کو اپنے فیصلہ سے واقف کرادیا تھا۔ ریاستی وزیر صنعت پارتھا چٹرجی نے کہاکہ ہم نے ایک فیکس کے ذریعہ ریاستی الیکشن کمیشن کو اس بات سے واقف کرادیا تھا کہ ہم شرکت نہیں کریں گے۔ قبل ازیں صرف ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے بغیر کسی تبادلہ خیال کے تمام فیصلے یکطرفہ طورپر کئے ہیں۔ اس نے یکطرفہ طورپر رائے شماری کی تاریخ کا بھی اعلان کیا تھا لہذا اس میٹنگ میں شرکت کا مطلب یہ ہوتا کہ اس کے یکطرفہ فیصلوں کی توثیق کررہے ہیں۔ اسی لئے ہم نے اس اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن کانگریس اور سی پی آئی ایم جنہوں نے اس اجلاس میں شرکت کی، ترنمول کانگریس کی غیر حاضری پر تعجب ظاہر کیا اور اسے غیر متوقع قراردیا۔ کانگریس قائد مانس بھونیا نے اس میٹنگ کے بعد کہاکہ یہ غیر متوقعہ ہے، میرے 40سال طویل سیاسی کیریر میں نے کبھی کسی کل جماعتی اجلاس میں حکمراں جماعت کو غیر حاضر نہیں دیکھا۔ یہ ریاستی الیکشن کمیشن جیسے دستوری ادارہ کی توہین ہے۔ سی پی آئی ایم کے اسٹیٹ سکریٹریٹ کے رکن رابن دیب نے کہاکہ حکمراں جماعت کی عدم شرکت واقع باعث تشویش ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دستوری و جمہوری اصولوں کی پرواہ نہیں کرتی۔ ہم اس بات کے خواہاں تھے کہ رائے دہندوں کی فہرست میں غلطیوں کی تصحیح کا مسئلہ اس کے سامنے لایاجائے۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیاکہ ٹی ایم سی نے آنے والے پنچایت انتخاباتر سے قبل بنگال کے دیہی علاقوں کے عوام کو خوفزدہ کرنے دہشت کی لہر دوڑا دی ہے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ریاستی الیکشن کمیشن اور ٹی ایم سی، پنچایت انتخابات کے مسئلہ پر ایک دوسرے کے ساتھ الجھ گئے ہیں۔ انتخابات کے انعقاد کے مسئلہ پر دونوں ہی عدالت سے رجوع ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے گذشتہ ہفتہ 11،15، 19،22اور 25 جولائی انتخابی تواریخ مقرر کی ہیں اور 10جولائی سے رمضان کے آغاز کے پیش نظر انتخابات کو ملتوی کرنے ریاستی حکومت اور بعض غیر سرکاری تنظیموں کی درخواست مسترد کردی ہے۔

Trinamool abstains from all-party meet

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں