سماج وادی حکومت کی تحفظات پالیسی پر طلبا کا ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-17

سماج وادی حکومت کی تحفظات پالیسی پر طلبا کا ہنگامہ

اترپردیش کے چیف منسٹر اکھلیش یادو نے یوپی پولیس سرویس کمیشن کی جانب سے حال ہی میں متعارف کردہ 3پرتی تحفظات کے نظام کے خلاف طلباء کے رواں احتجاج پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ الہ آباد میں کل کے ایجی ٹیشن کے بارے میں ایک سوال کے وجاب میں یادو نے کہاکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ اس احتجاج کے دوران تشدد پر آمادہ طلباء اور یو پی پی ایس سی سیول سرویس کے امیدواروں نے بسوں اور خانگی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا۔ ترقی میں تحفظات سے متعلق بل کی پارلیمنٹ میں مخالفت کرکے اونچی ذات کی حمایت کا دعوی کرنے والی سماج وادی پارٹی کو اترپردیش میں پبلک سرویس کمیشن کے امتحان میں تحفظات کے معاملے پر اب اونچی ذات والوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل اونچی ذات والوں کو خوش کرنے میں مصروف سماج وادی پارٹی اب ریاستی پبلک سرویس کمیشن کے تین سطحی تحفظات نظام کے معاملے میں پس و پیش میں نظر آرہی ہے۔ سماج وادی حکومت کی تحفظات پالیسی کے خلاف کل الہ آباد میں کمیشن کے دفتر پر طلباء نے زبردست مظاہرہ بھی کیا اور سماج وادی پارٹی کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا نیز اس کے پرچم کو نذر آتش بھی کیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد جنرل زمرے کے طلباء عدالت میں 22 جولائی کی اگلی سماعت تک خاموش تو ہوگئے لیکن حکومت کو اس سلسلے میں ابھی کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ کمیشن کے نئے نظام میں امتحان کے تینوں زمروں یعنی پریلمنری، مین اور انٹرویو میں ریزرویشن دیا گیا ہے۔ طلباء کا الزام ہے کہ اس کا اصل مقصد دیگر پسماندہ طبقے او بی سی زمرے کے یادو ذات کے افراد کو فائدہ پہنچانا ہے اور یہ کہ یہ ریزرویشن چیف منسٹر اکھلیش یادو کی ایما پر کیا گیا ہے۔ جنرل زمرے کے طلباء 10جولائی سے کمیشن کے دفتر کے سامنے ہڑتال پر بیٹھے ہیں اور امید ہے کہ اب یہ مظاہرے ریاست کے دیگر مقامات پر بھی کئے جائیں گے۔ سال 2011 کے دستیاب سرکاری عہدوں پر بھرتی کیلئے پریلمینری اور مین امتحان ہوچکے ہیں اور 26 جولائی سے انٹرویو شروع ہونے والے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ بھرتی کے عمل کے دوران تحفظات ضابطوں میں تبدیلی مناسب نہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ اس سلسلے میں سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو اور چیف منسٹر اکھلیش یادو سے بات کریں گے۔ بھرتی کے پرانے ضابطے میں آخری مرحلے یعنی انٹرویو کے بعد تحفظات نافذ ہوتے تھے لیکن نئے نظام میں امتحان کے تینوں مرحلوں میں تحفظات نافذ کئے جانے سے دیگر پسماندہ طبقوں یعنی او بی سی کا تحفظات 27فیصد سے بڑھ کر 70 فیصد تک ہوجائے گا۔ سال 2011 کے پی سی ایس کے اصل امتحان میں کامیاب ہونے والے 1316 امیدواروں میں جنرل زمرے کے صرف 250 امیدوار ہیں۔

Students go on rampage against UPPSC exam quota

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں