10/جولائی سرینگر پی۔ٹی۔آئی
کشمیر میں فوج کے اعلیٰ کمانڈر نے کہاکہ دراندازی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے وادی میں سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی سکیورٹی ایجنسیاں اس چیلنج سے نمٹنے انتہائی مسلمہ اندازمیں کام کررہی ہیں۔ دراندازی کا خطرہ ہمیشہ سے بنا ہوا ہے۔ تربیتی کیمپس ہیں، لانچنگ پیاڈس ہیں( جو پاکستان مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں) لہذا ہمیں اپنی موثر انٹلیجنس سے پل پل کی خبر ملتی رہتی ہے۔ ایک تقریب میں شرکت کے دوران جنرل آفیسر کمانڈنگ لفٹنٹ کورمیت سنگھ نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ تمام ایجنسیوں کے ساتھ ہماری انٹلیجنس کے مسلسل روابط ہیں۔ انہوں نے لائف آف کنٹرول پر موجود افواج کی کارکر دگی کی ستائش کی اور کہاکہ کپواڑہ میں وہ لوگ ہمیشہ چوکس رہتے ہیں اور یہی وجہہ ہے کہ عسکریت پسند کشمیر میں دراندازی کرنے کی اپنی ہر کوشش میں ناکام ہوجاتے ہیں۔ علاوہ ازیں ہمیں مقامی عوام کا بھی زبردست تعاون حاصل ہے کیونکہ ان کے ذریعہ ہی ہمیں خفیہ اطلاعات مل جاتی ہیں۔ جموں وکشمیر پولیس کا انٹلیجنس نیٹ ورک بھی قابل ستائش ہے۔ ایل او سی کے اُس پار جاری تربیت کیمپوں اور لانچنگ پیاڈس کے بارے میں جب ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ تعداد چاہے جو بھی اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اگر ہم اس چیلنج کا سامنا کرنے تیار ہیں تو ہم اس چیلنج کا مقابلہ کرتے ہوئے اسے شکست دے سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں خصوصی طورپر ایل او سی سے عسکریت پسند دراندازی کی کوششیں کرتے رہتے ہیں لیکن سکیورٹی افواج کے ہمیشہ چوکس رہنے سے عسکریت پسند اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب نہیں ہوتے۔Infiltration threat to security scenario in Kashmir Valley: Army
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں