عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر - آئی۔بی کا ٹیپ جعلی تھا - سی۔بی۔آئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-14

عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر - آئی۔بی کا ٹیپ جعلی تھا - سی۔بی۔آئی

ممبرا کی طالبہ عشرت جہاں کے فرضی انکاونٹر معاملے میں داخل کی جانے والی سی بی آئی کی چارج شیٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ انٹلی جنس بیورو (آئی بی) کی مودی کو نشانہ قرار دینے والا ٹیپ جعلی تھا، جس کی بنیاد پر آئی بی نے دعوی کیا تھا کہ انکاونٹر میں ہلاک ہونے والے امجد علی رانا نے پاکستان میں لشکر طیبہ کے کمانڈر مزمل سے سٹیلائٹ فون پر گفتگو کی اور ایجنسی نے اس بات چیت کو ریکارڈ کیا تھا۔ درحقیقت امجد علی احمد آباد کے مضافات میں واقع ارہام فارم میں "غیر قانونی" حراست میں تھا۔ عشرت جہاں اور امجد علی، جاوید شیخ اور ذیشان جوہر کو جون 2004ء میں مشتبہ دہشت گرد قرار دے کر انکاونٹر میں ہلاک کردیا گیا اور پولیس کرائم برانچ نے کہاکہ چاروں نریندر مودی کو قتل کرنے کے منصوبہ پر عمل کرنے آئے تھے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں عشرت جہاں فرضی انکاونٹر معاملے میں چارج شیٹ دائر کی ہے، جس کی کاپیاں پریس کے حوالے کی گئیں۔ پولیس انسپکٹر بھرت پٹیل نے سی بی آئی کو تحققیات کے دوران مطلع کیا کہ آئی بی نے اس آپریشن کو کس طرح انجام دیا۔ پٹیل کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن سی بی آئی نے فرد جرم داخل نہیں کی۔ پٹیل نے فارم ہاوس کی نگرانی کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ آئی بی افسران راجندر کمار، ایم کے سنہا اور دیگر نے امجد علی سے تفتیش کرنے کی غرض سے فارم ہاوس کو دورہ کیا تھا۔ میں نے کبھی کبھار دیکھا کہ امجد علی سٹیلائٹ فون اور سیل فون پر مزمل سے گفتگو کرتا تھا، یہ بات چارج شیٹ میں پائی جاتی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق آئی بی نے جو طریق کار اپنایا تھا، اس کے مطابق اس گفتگو کو ریکارڈ کیاگیا اور اس کا انکشاف حال میں لیک ہوئے ٹیپ سے ہوتا ہے۔ کرائم برانچ کے ہیڈ کانسٹبل ظہیر احمد کھوکھر سے سی بی آئی کو بتایاکہ اسے ہنو بھان سنگھ کے ہمراہ گوٹا ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک مکان کی نگرانی کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔ جہاں آئی بی افسران نے جو 2004ء میں ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کو ریکارڈ کرنے کا نظام نصب کیا تھا۔

IB 'tapes' on 'target Modi' cooked: CBI

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں