ہتھیار ڈالنے تک طالبان سے مذاکرات نہیں ہوں گے - جنرل کیانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-11

ہتھیار ڈالنے تک طالبان سے مذاکرات نہیں ہوں گے - جنرل کیانی

گذشتہ کئی برسوں کے دوران پاکستان کی وادی سوات جنگوں اور آفات سماوی کی آماجگاہ بنی ہوئی رہی۔ اسلامی عسکریت سپنوں نے وادی سوات پر قبضہ کیا۔ عسکریت پسندوں کے حلاف فوج کی کاروئیاں جاری رہیں۔ فوج کے حملے اور اس کے جواب میں عسکریت پسندوں کے جوابی حملوں سے وادی سوات دہل کر رہ گئی۔ اس دوران سیلاب کی مار پڑی۔ وادی سوات کے میوؤں کے باغات پانی میں بہہ گئے۔ اس طرح وادی سوات انسانی ہاتھوں سے لائی آفت اور آفات سماوی کی مار کی زد میں رہی۔ گذشتہ سال دنیا کی نظروں میں اس وقت آگئی جب عسکریت پسندوں نے ایک اسکول کی طالبہ ملالہ یوسف زئی پر حملہ کیا۔ وادی سوات اسلام آباد کے شمال میں 250 کیلو میٹر دور واقع ہے۔ وادی سوات کے لوگ اب امن کیلئے کوشاں ہیں۔ طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی تجویز سے امن کی امید بندھی ہے۔ وادی سوات کے عوام اپنی تباہ زندگیوں کو پھر سے سنوارنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں 11 مئی کے انتخابات کے بعد سیول قیادت برسر اقتدار آگئی ہے۔ نئی سیول قیادت پاکستانی طالبان سے مذاکرات شروع کرنے کی خواہاں ہے۔ طالبان ایسی حکومت کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں جو نیوکلیر بموں کا ذخیرہ اپنے ہاتھ میں رکھتی ہے۔ وادی سوات کے عوام مسلسل تشدد سے عاجز آچکے ہیں۔ پڑوسی افغانسان میں 12سالہ جنگ کے بعد امریکہ اپنی افواج کو واپس طلب کرنے والا ہے۔ وادی سوات کے ایک بزرگ عبدالرحیم نے کہاکہ طالبان حکومت کے احکام کو نہیں مانتے۔ حکومت کہتی ہے کہ طالبان دستور کو نہیں مانتے۔ اب جبکہ افغانستان سے بیرونی افواج کا تخلیہ ہونے والا ہے۔ پاکستانی حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ پاکستانی طالبان ملا محمد عمر سے وابستگی کا اعلان کرتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے حریف عمران خان نے اپنی انتخابی مہم میں طالبان سے مذاکرات کا پیشکش کیا تھا۔ نواز شریف وفاقی سطح پر کامیاب ہوئے جبکہ عمران خان صوبائی سطح پر کامیاب ہوئے۔ عمران خان کی پارٹی کو خیبر پختون خوا صوبے میں اقتدار حالص ہوا۔ پاکستانی طالبان نے حکومت سے بات چیت کرنے آمادگی ظاہر کی، تاہم انہوں نے حملوں کا بھی سلسلہ جاری رکھا ہے۔ پاکستانی آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے واضح کردیا کہ طالبان سے اس وقت بات چیت نہیں کی جائے گی جب تک کہ وہ ہتھیار نہ ڈال دیں۔ جنرل کیانی نے کہاکہ جب تک طالبان پاکستانی دستور کو تسلیم نہ کریں اس وقت تک ان سے بات چیت نہیں کی جائے گی۔ مملکت سے باغیانہ خیالات رکھنے والوں سے مذاکرات کی گنجائش نہیں ہے۔ وادی سوات میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے اجناس کے کھیت تباہ ہوگئے۔ میوؤں کے باغات تباہ ہوگئے۔ اس کی وجہ عوام مقوی غذاؤں سے محروم ہوگئے۔

Chief of Army Staff General Ashfaq Pervez Kayani made it clear he would not talk to the militants unless they lay down arms and accept Pakistan’s laws

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں