پولیس اور مرسی کے حامیوں میں تازہ جھڑپیں - 7 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-17

پولیس اور مرسی کے حامیوں میں تازہ جھڑپیں - 7 ہلاک

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کم ازکم 7افراد ہلاک ہوگئے۔ اس طرح اسلام پسند قائد کی مصری فوج کے ہاتھوں اقتدار سے بیدخلی کے بعد جاری تشدد میں ہلاکتوں کی جملہ تعداد 100 ہوگئی۔ مصر کی وزارت صحت نے آج کہاکہ قاہرہ کے مختلف علاقوں میں رات بھر جاری جھڑپوں کے دوران کم ازکم 7افراد ہلاک اور دیگر 261 زخمی ہوگئے۔ جھڑپیں فوج اور مرسی کے حامیوں میں ہوئی۔ مرسی کے حامیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے آج مصر کے حکام نے جھڑپوں کے بعد401 افراد کو گرفتارکرلیا۔ یہ ساری گرفتاریاں وسطی رامسیس علاقہ میں پیش آئیں جہاں کل رات تشدد میں 2افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ مصر کی وزارت صحت نے بتایاکہ قاہرہ کے مختلف حصوں میں کل رات سے جاری جھڑپوں میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 7ہوگئی جبکہ 261 زخمی ہوگئے۔ ملک کے اولین جمہوری طورپر منتخبہ صدر کو فوج نے دو ہفتہ قبل اقتدار سے بیدخل کردیا تھا۔ وسطی ریمسیس کے علاقہ جو تحریر چوک کے قریب ہے اور دریائے میل کے سب سے بڑے پل کے قریب جھڑپوں میں 19 افراد زخمی ہوئے۔ متصلہ علاقہ جیزہ میں جھڑپوں میں مزید 3افراد زخمی ہوئے جبکہ 4ملازمین پولیس کو دواخانہ میں شریک کردیاگیا۔ نائب وزیر خارجہ امریکہ ولیم بزنس نے مرسی کی برطرفی کے بعد پہلا سرکاری دورہ مصر کیا اور مصری قائدین پر زوردیا کہ وہ تشدد ختم کرنے کیلئے بات چیت کا آغازکریں۔ انہوں نے کہاکہ یہ جمہوریت کیلئے دوسرا موقع ہے۔ ولیم برنس نے عبوری حکومت کے قائدین سے ملاقات کی لیکن حریف گروپس بشمول مرسی کے اخوان المسلمین سے ملاقات سے گریز کیا۔ انہوں نے مصرمیں جمہوری طاقتوں کو تائید کا تیقن دیا اور کہاکہ امریکہ چاہتا ہے کہ عرب ممالک مستحکم، جمہوری اور رواداد بنے۔ برنس قبل ازیں مصر کے عبوری صدر اور نامزد وزیراعظم سے ملاقات کرچکے تھے۔ انہوں نے مسلح افواج کے ارکان، سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں، این جی اوز، مذہبی شخصیات اور بزنس مین سے بھی ملاقاتیں کیں۔ ولیم برنس نے مصر میں جاری تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ فرقہ وارانہ جھڑپوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے اورصیانتی افواج پر زور دیتا ہے کہ وہ اعلیٰ ترین سطح کا صبر و تحمل اختیار کریں۔ مرسی کو ملک گیر سطح پر ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہروں کے بعد برطرف کردیا گیا اور اس کے بعد مصر میں انتشار پیدا ہوگیا۔ اس دوران مصر کی نئی حکومت نے آج حلف لیا جس میں عبوری وزیراعظم اور ان کے نائبین بھی شامل ہیں۔ ملک میں پہلی مرتبہ جمہوری طورپر منتخبہ صدر محمد مرسی کی فوج کے ہاتھوں معزولی کے تقریباً 2ہفتہ بعد عبوری حکومت کی تشکیل عمل میں آئی۔ عبوری صدر عدلی منصور نے 35 وزراء بشمول 3نائب وزرائے اعظم کو حلف دلایا۔ کابینہ میں اکثریت ماہرین اور آزاد خیال افراد کی ہے۔ کابینہ میں 3خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

Egypt clashes between police and Morsi supporters leave seven dead

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں