اخوان المسلمون کے ترجمان جہاد الحداد نے نئی کابینہ کی حلف برداری پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ "ہم عبوری حکومت کی اتھاریٹی کو تسلیم نہیں کرتے"۔
عبوری کابینہ میں اسلامی جماعتوں سے تعلق رکھنے والا کوئی وزیر شامل نہیں ہے۔ سلفی تحریک کی جماعت حزب النور کو بھی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے حالانکہ اس نے مسلح افواج کے انتقال اقتدار کے لیے نقشہ راہ کی حمایت کی تھی۔
عبوری وزیراعظم حازم الببلاوی کی قیادت میں نئی عبوری کابینہ میں مسلح افواج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی کو اول نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔ جنرل السیسی نے ہی ڈاکٹر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹا تھا۔
برطرف صدر کی حکومت میں وزیرداخلہ کے منصب پر فائز محمد ابراہیم کو اس نئی کابینہ میں ان کے عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے جبکہ امریکہ میں مصر کے سابق سفیر نبیل فہمی کو وزیر خارجہ بنایا گیا ہے۔ عبوری صدر عدلی منصور نے نئی کابینہ میں تین خواتین کو وزیر بنایا ہے اور انہیں صحت ، اطلاعات اور ماحولیات کی اہم وزارتیں دی گئی ہیں۔ مصر کے فٹبال کے معروف کھلاڑی طاہر ابوزید کو وزیر برائے امور نوجوانان مقرر کیا گیا ہے۔
Egypt's Interim Cabinet Sworn In By President Adly Mansour
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں