جھارکھنڈ - سیاسی غیریقینی ختم - حکومت کی تشکیل کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-06

جھارکھنڈ - سیاسی غیریقینی ختم - حکومت کی تشکیل کا فیصلہ

کانگریس اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے جھارکھنڈ میں جہاں جنوری سے صدر راج نافذ ہے، سیاسی غیر یقینی کو ختم کرتے ہوئے مل کر حکومت تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جے ایم اے لیڈر ہیمنت سورین نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ ان کی پارٹی اور کانگریس جھارکھنڈ میں مل کر حکومت بنائیں گے۔ مسٹر ہیمنت سورین نے کہاکہ دونوں پارٹیاں ریاست میں حکومت سازی کیلئے ایک پلیٹ فارم پر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جے ایم ایم اور کانگریس نے مل کر جھارکھنڈکے عوام کو اچھی حکومت دینے کا عہد کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں پارٹیاں جھارکھنڈ سمیت 5ریاستوں میں آئندہ عام انتخابات مل کر لڑیں گی۔ خیال ہے کہ جے ایم ایم اور کانگریس جھارکھنڈ کے علاوہ اڑیسہ، مغربی بنگال، بہار اور چھتیس گڑھ میں بھی لوک سبھا انتخابات کیلئے اتحاد کرے گی۔ سمجھوتے کے تحت جھارکھنڈ کی 14 لوک سبھا سٹیوں میں سے 10 پر کانگیس اپنے امیدوار کھڑا کرے گی اور باقی سیٹیں جے ایم ایم کو ملیں گی۔ ذرائع مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان سمجھوتے کے تحت وزیراعلیٰ کا عہدہ مسٹر ہیمنت سورین کو ملے گا۔ حکومت کم ازکم مشترکہ پروگرام کے تحت کام کرے گی اور اس میں کانگریس کے 5اور راشٹریہ جنتادل کے 2وزیر شامل ہوں گے۔ مسٹر ہیمنت سورین اور جے ایم ایم کے ایک دیگر سینئر لیڈر چمپئی سورین نے اس سلسلے میں جھارکھنڈ کے انچارج کانگریس کے جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد سے طویل بات چیت کی تھی۔ جھارکھنڈ 2000 میں اپنی تشکیل کے بعد سے ہی سیاسی غیر یقینی کا شکار رہا ہے۔ تشکیل کے بعد کے 13سال میں ریاست میں 3بار 2009،2010 اور 2013ء میں صدر راج نافذ کیا جاچکا ہے۔ جھارکھنڈ میں وزیراعلیٰ ارجن منڈا کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی سابقہ اتحادی حکومت جے ایم ایم کی حمایت واپس لینے کی وجہہ سے جنوری میں گرگئی تھی۔ ریاست میں 18 جنوری کو صدر راج نافذ کیا گیا تھا جس کی معیاد 18جولائی کو مکمل ہونے والی ہے۔ 81 رکنی جھارکھنڈ اسمبلی میں جے ایم ایم کے 18 اور کانگریس کے 13ارکان ہیں۔ انہیں حکومت سازی کیلئے آرجے ڈی کی حمایت مل سکتی ہے جس کے 5ارکان اسمبلی ہیں۔ راشٹریہ جنتادل کے سربراہ لالو پرساد یادو نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ یہ ریاست کے مفاد میں لیا گیا بہتر فیصلہ ہے۔ وہیں بی جے پی کے لیڈر راجیو پرتاپ روڈی نے کہاکہ یہ موقع پرستی کی بدترین مثال ہے، کانگریس نے اقتدار کی خاطر اصولوں سے سمجھوتہ کیا اور یہی وجہ ہے کہ جھارکھنڈ کی تشکیل کے بعد سے ہی ریاست سیاسی عدم استحکام کا شکار رہی ہے۔

Congress, JMM move closer to govt formation in Jharkhand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں