China at it again, smashes Leh sheds, grabs cameras
چینی سپاہیوں نے لداخ کے چمار سیکٹر پر پھر ایک مرتبہ دراندازی کی ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں اپریل میں چین کی ایسی ہی دراندازی کے نتیجہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ دراندازی کے تازہ ترین واقعہ میں چینی سپاہیوں نے سرحدی چوکی پر نصب کردہ کیمروں کے تاروں کو منقطع کردیا اور چند زیر زمین پناہ گاہوں کو تباہ کردیاگیا۔ سرکاری ذرائع نے کہاکہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے 17 جون کو یہ دراندازی کی تھی اور ہندوستانی علاقہ کے چمار سیکٹر نگرانی کرنے والے بنکروں کی توڑپھوڑ شروع کی تھی۔ علاوہ ازیں وہاں نصب کردہ اُن کیمروں کے تاروں کو منقطع کردیا جو چینی علاقہ پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ چمار سیکٹر، لیہہ سے 300 کیلو میٹر دور واقع ہے یہ علاقہ ہمیشہ ہی چین کی دراندازیوں کا نشانہ بنتا رہا ہے کیونکہ یہ واحد مقام ہے جہاں ہند۔چین سرحد پر چینیوں کو خط حقیقی قبضہ تک راست رسائی حاصل نہیں ہوتی۔ واضح رہے کہ چمار سیکٹر میں دور دراز کے دولت بیگ اولڈی( ڈی بی او) سیکٹر پر چینی سپاہیوں نے 15 اپریل کو دراندازی کی تھی جس کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان تقریباً 21 دن تک زبردست کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ چین نے چمار ڈویژن میں ایک ٹاور نصب کیا تھا جس کو ہندوستانی فوج نے 5مئی کو اکھاڑ پھینکا تھا۔ بعدازاں باہمی کشیدگی کو ختم کرلیاگیا۔ رواں سال مارچ کے آخری ہفتہ میں منعقدہ فلیگ میٹنگ میں چینیوں نے چمار ڈویژن میں خط حقیقی قبضہ پر نگران ٹاور کی تعمیر پر اعتراض کیا تھا۔ ہندوستانی فوج نے قبل ازیں چینی سپاہیوں کی طرف سے تعمیر شدہ نگران چوکیوں اور دفاعی بنکروں کو منہدم کردیا تھا۔ نیز چینی فوج کو نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے کیمرے نصب کئے گئے تھے۔ ہندوستانی فوج کے ان اقدامات سے چینی پیپلز لبریشن آرمی چراغ پا ہوگئی تھی۔ لداخ۔ ہماچل پردیش سرحد پر واقع دور دراز کے گاؤں چمار پر چین دعویٰ کرتے ہوئے اس کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے۔ چین اس علاقہ میں ہرسال ہیلی کاپٹر پروازوں کے ذریعہ بھی دراندازی کرتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں