بودھ گیا دھماکوں کی تحقیقات این آئی اے کے سپرد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-10

بودھ گیا دھماکوں کی تحقیقات این آئی اے کے سپرد

بودھ گیا مندر اوراس کے اطراف ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کی تحقیقات کرنے والے عہدیداروں نے آج مزید 4افراد بشمول ایک حاتون کو مشتبہ نقل و حرکت پر حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ اس دوران حکومت بہار کی درخواست پر مرکزی حکومت نے ان دھماکوں کی تحقیقات کا ذمہ قومی تحقیقاتی ایجنسی( این آئی اے) کے سپرد کردیا ہے۔ وزارت داخلہ نے آج اعلامیہ جاری کیا کہ 7 جولائی کو بودھ گیا میں ہوئے بم دھماکوں کی تحقیقات کو اب بہار پولیس سے این آئی اے کے سپرد کیا جارہا ہے۔ کہا گیا ہے کہ این آئی اے کی ایک ٹیم پہلے ہی بودھ گیا پہنچ چکی ہے اور وہ اب تک تحقیقات میں بہار پولیس کی مدد کررہی تھی۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کے عملہ نے ہی پٹنہ میں 4افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ پولیس ادعا کیا تھا کہ یہ لوگ مہابودھی مندر کامپلکس کے قریب بم دھماکوں کے دن ہی صبح 6:30 بجے ایک ہوٹل میں پہنچے تھے۔ اس سے ایک گھنٹہ قبل وہاں دھماکے ہوئے ہیں۔ ابھی تک اس کیس میں کوئی باضابطہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ بودھ گیا مندر میں پہلا دھماکہ 5.30 بجے صبح ہوا تھا اور اس کے بعد سلسلہ وار انداز میں دھماکے ہوئے تھے تاہم کسی بھی گروپ نے ابھی تک ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایاکہ پٹنہ سے 4افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ایک نامعلوم مقام پر ان سے پوچھ تاچھ کی جاریہ ہے۔ ان چاروں کی شناخت کا ابھی کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس نے کہاکہ بودھ گیا مندر میں ملے ووٹر شناختی کارڈ کی اساس پر گرفتار کردہ بنود کمار مستری کوابھی تک تحویل میں رکھا گیاہے۔ تاہم کہا گیا ہے کہ پولیس ابھی تک اس کے کسی رول کا پتہ چلانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے عہدیداروں نے پہلے ہی یہ واضح کردیا تھا کہ اس کیس کی تحقیقات این آئی اے کے سپرد کی جائیں گی۔ مندر مینجمنٹ کمیٹی کے رکن اروند سنگھ نے بتایاکہ مرکزی دستے سی آر پی ایف کے علاوہ بہار ملٹری پولیس نے اس مندر میں سکیورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ مندر کمیٹی کے خانگی سکیورٹی گارڈز بھی ان کی مدد کررہے ہیں۔ یہاں آنے والے یاتریوں کی مکمل تلاش لی جارہی ہے۔ کہا گیا ہے کہ مندر میں نصب کردہ 15 سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج حاصل کرلئے گئے ہیں لیکن ان سے کوئی اشارہ نہیں مل سکا ہے۔ کہا گیا ہے کہ یہ کیمرے معیاری بھی نہیں ہیں اور ان کیمروں میں قید افراد کی تصاویر بھی واضح نہیں آرہی ہیں۔ گیا ضلع انتظامیہ کی جانب سے مندر کے اطراف امتناعی احکام نافذ کردئیے گئے ہیں۔

Bodh Gaya serial blasts: Centre hands over probe to NIA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں