ہندوستانی سیکولرازم کے سبب ایک مسلمان عدلیہ میں اعلیٰ ترین عہدہ پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-16

ہندوستانی سیکولرازم کے سبب ایک مسلمان عدلیہ میں اعلیٰ ترین عہدہ پر

CJI Altamas Kabir maintaining secularism
سیکولرازم اور فرقہ پرستی کی بحث کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا التمش کبیر نے آج سیکولرازم کی برقراری کی بھرپور وکالت کی اور کہاکہ صرف چند ممالک ہی ایسے ہیں جہاں پر اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والا شخص عدلیہ میں اعلیٰ ترین عہدہ پر فائز ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ "میں ایک مسلمان ہوں، میں جنہیں مومنٹو پیش کررہا ہوں اسی ملک کے عوام ہیں۔ یہی ہماری سیکولرازم کی بہترین مثال ہے اور اسے ہم بخوبی سمجھ سکتے ہیں"۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ اترکھنڈ میں راحت کاری اقدامات کے سلسلہ میں مسلح فورس اور سیویلین گروپس کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے مقصد سے منعقدہ تقریب میں یہ بات کہی۔ جسٹس التمش کبیر جاریہ ہفتہ کے اواخر میں سبکدوش ہونے والے ہیں۔ انہوں نے چند حب الوطنی گیتوں کا بھی ذکر کیا جس میں ہندوستانی سیکولرازم کی سراہنا کی گئی ہے۔ ان کے اس تبصرہ پر سارا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ جسٹس التمش کبیر نے کہاکہ چند ممالک ہی ایسے ہیں جہاں کسی اقلیتی فرقہ کو چیف جسٹس بنایا جاتا ہے۔ یہ اس لئے ممکن ہے کیونکہ ہم بلا لحاظ مذہبی وابستگی سب کو یکساں نظر سے دیکھتے ہیں۔ جب ایسا کوئی معاملہ درپیش ہوتا ہے تو یہ نہیں دیکھا جاتا کہ وہ ہندو ہے یا مسلمانوںیا سکھ یا عیسائی ہے۔ انہوں نے اپنی بات کو مزید بہترانداز میں پیش کرنے کے مقصد سے مشہور ہندی گیت "ہم ہندوستانی" کے چند بول بھی سنائے۔ جسٹس التمش کبیر کا یہ تبصرہ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کے ان ریمارکس کے پس منظر میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے کہ کانگریس بحران کے وقت سیکولرازم کا برقعہ پہن لیا کرتی ہے۔

CJI pitches for maintaining secularism

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں