uttarkhand Thousands feared dead as Army, IAF launch biggest rescue operation
سیلاب سے متاثرہ اتراکھنڈ میں ہمہ نوعیت کی ایجنسیوں نے بڑے پیمانے پر امداد اور راحت کاری کا کام شروع کردیا ہے اور بدترین متاثرہ کیدارناتھ ٹاون اور دیگر علاقوں سے متاثرین کا تخلیہ کرایا جارہا ہے جبکہ ہزاروں افراد کی ہلاکت کا شبہ ہے اور اتنی ہی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 50ہزار افراد ریاست کے مختلف حصوں میں ہنوز پھنسے ہوئے ہیں جبکہ سیلاب اور بادل پھٹ پڑنے کے نتیجہ میں بے شمار مکانات، گیسٹ ہاوز اور دیگر عمارتیں تباہ ہوگئیں۔ سرکاری طورپر مہلوکین کی تعداد 150 بتائی جارہی ہے لیکن چیف منسٹر وجئے بہوگنا نے کہاکہ اس تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ بیشتر علاقوں تک رسائی اسی وقت ممکن ہے جب پانی کی سطح کم ہو۔ ریاستی حکومت کے ڈیزاسٹر مٹیگیشن اینڈ مینجمنٹ سنٹر نے آج صبح بتایاکہ ہزاروں افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ہے۔ سنٹرکے مطابق تقریباً 90 دھرم شالہ( یاتریوں کیلئے آرام گھر) سیلاب کی زد میں آگئے۔ وزارت دفاع نے راحت اور بچاؤً کام میں تیزی لاتے ہوئے 45 سے زائد فوجی اور آئی اے ایف کے ہیلی کاپٹرس کی خدمات حاصل کی ہے، اس کے علاوہ 10ہزار سے زائد سپاہی راحت کاری میں مصروف ہیں۔ آئی اے ایف نے 20 عدد MI-17 اور 16 اڈوانسڈ لائیٹ ہیلی کاپٹرس فراہم کئے ہیں جن کے ذریعہ 1500 سے زائد افراد کا تخلیہ کرایا گیا۔ اس کے علاوہ فوج نے 8 ہزار سپاہیوں اور 3ہزار سے زائد بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے سپاہیوں کی خدمات بھی فراہم کی ہیں۔ مواصلاتی رابطہ درہم برہم ہونے کی وجہہ سے ریاست کے باہر ٹھہرے ہوئے کئی یاتروں کے رشتہ داروں کا کافی مشکلات پیش آرہی ہیں اور وہ کسی سے بھی رابطہ قائم کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ اتراکھنڈکے پرنسپل سکریٹری (داخلہ) اوم پرکاش نے رپورٹرس کو بتایاکہ مختلف مقامات سے ایک ہزار افراد کا تخلیہ کیا گیا ہے اور کیدارناتھ وادی میں اور اطراف تقریباً 200افراد پھنسے ہوئے ہیں جن کا کل تخلیہ کیا جائے گا۔ سرکاری عہدیداروں نے بتایاکہ سیلاب سے اس قدر بھیانک تباہی ہوئی ہے کہ اترا کھنڈ میں کیدار ناتھ اور بدری ناتھ کا یاتریوں کو آئندہ 3سال تک دورہ کا موقع نہیں رہے گا کیونکہ تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے کافی وقت درکار ہوگا۔ ان تاریخی مندروں کے اطراف صرف کیچڑ اور تباہی کے مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔ بدری ناتھ۔ کیدار ناتھ مندر کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفسیر بی ڈی سنگھ نے کہاکہ آئندہ چند سال تک یہاں یاتریوں کیلئے موقع فراہم کرنے کا امکان نہیں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں