حیدرآباد کی تاریخ کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-17

حیدرآباد کی تاریخ کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت

تلنگانہ ریسورس سنٹر کے 74ویں مذاکرے بعنوان دی سٹی 1987ء میں تیار کردہ ڈاکیومنٹری فلم جو شہر حیدرآباد کی خوبصورت تہذیب، تاریخی عمارتوں کا احاطہ کرتی ہے کی ٹی آر سی چندرم میں نمائش کی گئی بعدازاں فلم بندی اور حیدرآباد کی تہذیب اور تاریخ کا بغور جائزہ لیا گیا۔ فلم ساز بی نرسنگ راؤ جنہوں نے دی سٹی کی فلم بندی کی تھی نے فلم پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ 1987ء سے لے کر موجودہ دور تک کس طرح شہر حیدرآباد کی تاریخ کو متاثر و تباہ کیا گیا ہے اس کا اندازہ فلم کا مشاہدہ کرنے کے بعد ہوگا۔ چیرمین ٹی آر سی مسٹر ایم وید کمار نے مذاکرے کی صدارت کی پروفیسر شریف مورخ و آرٹ ٹیچر، جی شنکر نارائن آرکٹیکٹ، محمد شفیع اﷲ مورخ و رکن ٹرسٹی دکن ٹرٹیج ٹرسٹ، مسرس اوما مگل ڈاکیومنٹری فلم میکر کے علاوہ دیگر نے بھی اس مذاکرے سے خطاب کیا۔ ویدا کمار نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ ریاست حیدرآباد کی تاریخ کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کیلئے ایک کمیٹی کا قیام درکار ہے انہوں نے کہاکہ حکومت سے موثر نمائندگی کے ذریعہ شہر حیدرآباد کی تاریخ کو نصابی کتابوں میں شامل کیا جانا ممکن ہے انہوں نے کہاکہ کاکتیہ سلطنت کا زوال، قطب شاہی اور آصف جاہی دور حکومت کی کارکردگی کو تعلیمی نصاب میں شامل کرتے ہوئے ہماری نوجوان نسل کو ریاست حیدرآباد کی تاریخ سے واقف کروانے کی اشد ضرورت ہے۔ بی شنکر راؤ نے ڈاکیومنٹری فلم کی تیاری کے موقع پر استعمال کی گئی تکنیک پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ فلم بندی کے موقع پر اس بات کا خاص خیال رکھا گیا تھا کہ جس مقام اور عوام کی فلم بندی کی جارہی ہے وہ فلم بندی سے ناواقف رہیں تاکہ حقیقی مناظر کو اس تاریخی ڈاکیومنٹری فلم میں شامل کیا جاسکے۔ مورخ شفیع اﷲ نے مذاکرے سے خطاب کرتے ہ۰وئے کہاکہ دی سٹی ڈاکیومنٹری کو 1987ء کے بعد شہر حیدرآباد میں آئی تبدیلیوں کو منظر عام پر لانے والی فلم قراردیا۔ شریمتی اوما نے فلم کے مناظر کے خوبصورت اندازمیں آغاز اور اختتام کی ستائش اور کہا کہ دی سٹی فلم شہر حیدرآباد کی تاریخ کا حصہ ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں