منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی کا عنقریب دورہ جموں و کشمیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-17

منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی کا عنقریب دورہ جموں و کشمیر

نئی دہلی۔(یواین آئی)
وزیرآعظم منموہن سنگھ اوریوپی اے کی صدرنشین سونیاگاندھی 25جون کوقاضی گنج،بانیہال،ریلوے لائن جموں وکشمیرکے عوام سے معنون کریں گے۔رواں سال 9فبروری کوپارلیمنٹ حملے کے قصوروارافضل گروکوخفیہ طورپرپھانسی دےئے جانے کے بعدیوپی اے کی سرکردہ قیادت پہلی مرتبہ جموں وکشمیرکادورہ کررہی ہے۔بتایاگیاہے کہ ریلوے رابطہ سے وادی تک ہرموسم کے دوران استفادہ کیاجاسکے گایاپھرگزشتہ سال دسمبرمیں اس کی تکمیل ہوچکی ہوتی ،یاپھرافضل گروکی پھانسی کے بعدمعاندانہ ماحول کے پیش نظرٹرین خدمات کومتعارف نہیں کیاجاسکتاتھا۔گزشتہ سال دسمبرمیں اس سیکشن پرآزمائشی ٹرینوں کوچلایاگیاجبکہ بعدازاں پابندی کے ساتھ بیلاسٹ ٹرینوں کی آمدورفت جاری ہے۔بانیہال،اودھم پور،سرینگر،بارہملولہ ریلوے رابطہ کابانیہال،قاضی گنج سیکشن کمشنرآف ریلوے سیفٹی کی جانب سے قانونی معائنہ کے بعدآئندہ ہفتہ سے چلائی جانے والی مسافربردارٹرینوں کوکارکردبنادیاجائے گا۔سیکشن میں دوکلیدی ریلوے اسٹیشن شامل رہیں گے جن میں جموں ڈیویژن کابانیہال اورکشمیرڈیویژن کاقاضی گنج شامل ہے۔اس وقت قاضی گنج اوربارہمولہ کے درمیان ٹرینیں چلائی جارہی ہے۔

سرینگر۔(ایجنسیاں)
وزیرآعظم منموہن سنگھ کے اس ماہ کے اواخردورہ جموں وکشمیرسے بڑی توقعات وابستہ کی جارہی ہیں جبکہ قومی دھارے کی سیاسی جماعتوں کوامیدہے کہ وہ ایسے اقدامات روبہ عمل لائیں گے جس سے مسئلہ کشمیرکے داخلی وخارجی پہلوؤں کی یکسوئی ہوسکے گی۔اپوزیشن پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان اعلی نعیم اخترنے بتایاکہ ہمیں امیدہے کہ وزیراعظم کے دورہ کے موقع پرشدت کے ساتھ امن کاروائی پرتوجہ مرکوزکی جائے گی۔انہوں نے بتایاکہ ہمیں توقع ہے کہ دورہ صرف مقامی نوعیت کانہیں ہوگابلکہ علیحدگی پسندوں اور پاکستان کے ساتھ بھی مذاکرات کا آغاز ہوجائے گا۔ یوپی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی کے ہمراہ وزیراعظم منموہن سنگھ 25 جون کو ریلوے رابطہ کا افتتاح کریں گے جس کے ذریعہ شمالی کشمیر کی پیرپنچل پہاڑی علاقہ کو جنوب میں بانیہال ٹاون سے مربوط کردیا جائے گا۔ یہ سکشن کشمیر کو 10سال قبل شروع کردہ پر عزم ریل پراجکٹ کے ذریعہ ملک کے دیگر علاقوں سے کشمیر کو مربوط کرنے کیلئے اہمیت رکھتا ہے۔ اختر نے بتایاکہ پی ڈی پی کو توقع ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جموں وکشمیر پر اعتماد سازی اقدامات کو فروغ حاصل ہوگا جبکہ پڑوسی ملک میں حالیہ منعقدہ انتخابات کے نتیجہ میں وہاں کی غیر یقینی کیفیت ختم ہوگئی ہے۔ پی ڈی پی کے مطالبات کی فہرست میں جموں کو کشمیر کے تمام شہریوں کیلئے خطہ قبضہ کے دوسری طرف تک سفر میں توسیع اور خطہ قبضہ کے آر پار تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم ریاست میں بیروزگاری کے مسئلہ اور نوجوانوں میں برگشتگی جیسے مسائل کی بھی یکسوئی کریں گے۔ نظریاتی امنگوں سے زیادہ یہ کاررو ائی ان نوجوانوں کی بقاء کا معاملہ ہے جنہیں فرضی مقدمات میں پھنسایا گیا ہے۔ اختر نے بتایاکہ ان کو چاہئے کہ وہ ریاست کی عوام کو واضح پیام دیں کہ آئندہ سال منعقدہ شدنی انتخابات آزادانہ و منصفانہ ہوں گے۔ حکمراں نیشنل کانفرنس نے بتایاکہ اگرچیکہ وزیراعظم ریاست میں ترقیاتی پراجکٹس کے افتتاح کیلئے دورہ کررہے ہیں تاہم پارٹی کو امید ہے کہ منموہن سنگھ کشمیر سے ریاستی مسائل کی یکسوئی کے اقدامات کی شروعات عمل میں لائیں گے۔ این سی پی قائد اور چیف منسٹر عمر عبداﷲ کے سیاسی معتمد تنویر صادق نے بتایاکہ پاکستانی قیادت میں تبدیلی ہوچکی ہے لہذا ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کیلئے کشمیر سے ہی اقدامات کا آغاز کریں گے۔ صادق نے بتایاکہ اپنے دورہ کے موقع پر وزیراعظم جس قسم کے بھی اعلانات کریں گے اس سے ریاست کو فائدہ پہنچے گا۔

Sonia likely to accompany PM during JK visit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں