سماج وادی حکومت پر دہری پالیسی اپنانے کا الزام - شبنم ہاشمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-09

سماج وادی حکومت پر دہری پالیسی اپنانے کا الزام - شبنم ہاشمی

دہشت گردی کے الزام میں گرفتار بے قصوروں کی رہائی کے سلسلہ میں حکومت اترپردیش کی نیت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے مشہور سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے کہاکہ حکومت اگر سنجیدہ ہوتی تو وہ نمیش کمیشن کی رپورٹ 9مہینے تک چھپائے نہیں بیٹھی رہتی۔ اس کے علاوہ مقدمہ واپسی کی عرضی متعلقہ عدالت میں پیش کرتے وقت ٹھوس بنیادوں کا ذکر کرتی لیکن حکومت نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ اکھلیش یادو کی حکومت دوغلی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور عوام کو گمراہ کررہی ہے۔ شبنم ہاشمی ہفتہ کو یہاں رہائی منچ کے دھرنے میں شریک ہونے آئی تھیں۔ نمائندہ انقلاب سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ حکومت کی نیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اگست 2012ء میں نمیش کمیشن کی رپورٹ سے یہ واضح ہوگیا تھا کہ خالد مجاہد کو ایجنسیوں اور پولیس اہکاروں نے فرضی طریقہ سے دہشت گردی کے الزام میں پھنسایا ہے، اس طرح خالد مجاہد قصور وار پولیس اہلکاروں کے خلاف اہم گواہ تھا، پھر بھی حکومت نے اس کی سلامتی کا معقول بندوبست نہیں کیا۔ شبنم ہاشمی نے کہاکہ بارہ بنکی کی عدالت میں مقدمہ واپسی کی عرضی پیش کرتے ہوئے حکومت نے یہ دلیل دی کہ "مفاد عامہ" اور "فرقہ وارانہ ہم آہنگی" کیلئے دہشت گردی کے فلاں فلاں ملزمین کو حکومت نے رہا کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ دہشت گردی کے کسی ملزم کوجس پر سنگین دفعات لگی ہوئی ہوں کیا محض ان دلائل کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی عدالت رہا کردے گی؟ انہوں نے کہاکہ نمیش کمیشن کی رپورٹ حکومت کے پاس موجود تھی جس میں پولیس اہلکاروں کی کارروائی پر سوالات کھڑے کئے گئے ہیں اور نوجوانوں کو فرضی طریقہ سے کھڑے کئے گئے ہیں اور نوجوانوں کو فرضی طریقہ سے پھنسائے جانے سے بچانے کیلئے سفارشات کی گئی ہیں، پھر بھی حکومت نے ان دلائل و شواہد سے چشم پوشی کرکے اور انہیں پس پشت ڈال کر عدالت میں محض خانہ پری کی اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کیا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں