مولانا آزاد یونیورسٹی کے کولکاتا ریجنل سنٹر اور اسٹڈی سنٹر میں احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-17

مولانا آزاد یونیورسٹی کے کولکاتا ریجنل سنٹر اور اسٹڈی سنٹر میں احتجاج

آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طلباء و طالبات نے مسلم انسٹی ٹیوٹ سنٹر کے کوآرڈنیٹر اکبر مرزا کا کئی گھنٹے گھیراؤ کیا۔ کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے مسلم انسٹی ٹیوٹ کی لائبریری میں داخل ہوکر اسٹڈی سنٹر کے کوآرڈنیٹر اکبر مرزا سے سوال کیا کہ ان کی کتابیں ابھی تک یوں نہیں آئی اور اگر آئے گی تو کب تک؟ کچھ طلباء نے سوال کیا امتحان دئیے ہوئے 7ماہ گزر گئے ہیں لیکن ابھی تک نتائج کا پتہ نہیں؟ بی اے سام دوم کی طالبہ شبانہ عالم نے کہاکہ یونیورسٹی نے ویب سائٹ پر جو شکایت درج کرانے کا نمبر دیا ہے وہاں کوئی جواب نہیں ملتا ٹول فری نمبر بیکار ہے۔ ایم۔ اے انگریزی کی طالبہ مسرت خاتون نے کہاکہ "ہم نے بہت بار ای میل کرنا چاہا لیکن ایکسپٹ نہیں ہوا، یونیورسٹی کی ویب سائٹ سے بھی کوئی اطلاع نہیں ملتی" بی۔ اے سال دوم کی طالبہ بشریٰ سحر نے زور دے کے کہا کہ فاصلاتی تعلیم میں تعلیم سے فاصلہ نہیں ہونا چاہئے، بی اے سال سوم کے شمشاد حسین نے کہاکہ ریجنل سنٹر میں فون کرنے پر کوئی جواب نہیں ملتا اور فون رکھ دیا جاتا ہے، احمد حسین نے کہاکہ جب میں نے ریجنل سنٹر میں ڈائرکٹر صاحب سے سوال کیا کہ اب تک رزلٹ نہیں آیا، کتابیں نہیں آئیں، ہمارا کیا ہوگا؟ تو ان کا جواب تھا کہ یہ امتحانات تو چپراسی کیلئے ہے جنہیں ترقی چاہئے، بی اے سال دوم کی طالبہ درخشاں بیگم نے کہاکہ میں جب ریجنل سنٹر گئی اس وقت 12:30 بجے تھے مجھے تھوڑی دیر بیٹھنے کیلئے کہا گیا پھر آدھے گھنٹے بعد کہا کہ ابھی ٹفن کا وقت ہے ایک گھنے بعد آؤ۔ میں وہیں باہر رکی رہی اور 3سے 4گھنٹے وہاں گذارنے کے بعد بھی مجھے واپس جانے کو کہا۔ بی اے سال سوم کے طالب علم فیاض نے کہاکہ 11؍جون 2013ء کو 11بجے جب ریجنل آفس میں فون کیا کہ ڈائرکٹر صاحب سے بات کرنی ہے تو وہاں جن صاحب نے فون اٹھایا تو انہوں نے جواب دیا کہ ریجنل ڈائرکٹر سے بات نہیں ہوسکتی وہ ابھی یہاں نہیں ہیں 4دن کے بعد فون کیجئے۔ طلباء کا غصہ اس بات پر تھا کہ ہم نے 31 دسمبر 2012کے اندر داخلہ لیا اور اب 6مہینے ہوگئے نا تو کتابیں آئیں نا Assignment کا پتہ ہے نا ہی یہ یقین ہے کہ ہمارا داخلہ ہوا ہے کہ نہیں کیوں کہ اب تک کلاس بھی شروع نہیں ہوئی ہے جب کہ پچھلے سال مارچ میں کلاس شروع ہوگئی تھی۔ بی اے سال اول کا نتیجہ اب تک نہیں آیا ہے ہم لوگ اگر دوسری یونیورسٹی میں داخلہ لیتے تو شائد یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا دکھ کی بات تو یہ ہے ریجنل سنٹر اس سلسلے میں کچھ بھی بتانا نہیں چاہتا ہم لوگ آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں ایسی صورتحال سے باہر نکالئے ہمارے وقت اور پیسے کو برباد ہونے سے بچائے ہم نے داخلہ کی درخواست یہاں دی تھی اس لئے ہم آپ سے جواب طلب کرتے ہیں۔ کوآرڈنیٹر اکبر مرزا نے طلباء سے کہاکہ آپ کی باتیں ہم نے سن لی اور آپ کا یہ احتجاج آپ کے مطالبات اور آپ کے مسائل متعلقہ حکام تک پہونچادئیے جائیں گے۔ اس سے زیادہ ہم لوگ کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ اسٹڈی سنٹر کا جو دائرہ اختیار ہے ہم اس سے باہر نہیں جاسکتے۔(علی عادل قمر)

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں