عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر - آئی پی ایس عہدیدار کے خلاف مقدمہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-08

عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر - آئی پی ایس عہدیدار کے خلاف مقدمہ

سپریم کورٹ نے آج ایک سینئر آئی پی ایس عہدیدار پر یہ واضح کردیا کہ عشرت جہاں فرضی انکاونٹر کیس میں اس کے خلاف درج ایف آئی آر کو کالعدم قرار نہیں دیا جائے گا جیسا کہ گجرات ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے۔ جسٹس گیان سودھا مشرا اور جسٹس مدن بی لوکر پر مشتمل ایک بنچ نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ ایس ایف آئی آر کوکالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ایساکرنا مناسب نہیں ہوگا۔ بنچ نے کہاکہ یہ درخواست قبول نہیں کی جاسکتی۔ ایڈیشنل ڈی جی پی پی پی پانڈے کی لازمی گرفتاری کے خلاف راحت دئیے جانے کے تعلق سے ایک جج نے کچھ تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ دوسرے جج نے کہاکہ زیادہ سے زیادہ 6 ہفتوں کا وقت دینے پر غور کیا جاسکتا ہے۔ سی بی آئی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل اندراجئے سنگھ نے کہاکہ پی پی پی پانڈے نے ہی اپنے ساتھی عہدیداروں کو یہ خود ساختہ انٹلی جنس اطلاع دی تھی کہ عشرت اور اس کے 3 ساتھی لشکر کے کارکن ہیں اور وہ چیف منسٹر نریندر مودی کو ہلاک کرنے کے مشن پر ہیں۔ جسٹس مشرا نے کہاکہ زیادہ سے زیادہ وہ پانڈے کی گرفتاری کو 6 ہفتوں تک روکنے پر غور کرسکتے ہیں لیکن جسٹس لوکرکو اس پر بھی اعتراض ہے اس لئے انہیں بھی مطمئن کیا جانا چاہئے۔ پی پی پانڈے کے وکیل جئے سنگھ نے تاہم اس درخواست کی شدت سے مخالف کی اور کہاکہ اس پر سی بی آئی کو نوٹس بھی جاری نہیں کی جانی چاہئے۔ ان کے جارحانہ تیور کو دیکھتے ہوئے ایک موقع پر عدالت نے اس جانب توجہ بھی دلائی جس پر شام میں اندرا جئے سنگھ نے عدالت سے معذرت بھی کرلی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں