اترکھنڈ - 500 سے زائد نعشیں برآمد - 50 ہزار افراد ہنوز پانی میں محصور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-22

اترکھنڈ - 500 سے زائد نعشیں برآمد - 50 ہزار افراد ہنوز پانی میں محصور

اترکھنڈ کے سیلاب میں تاحال556 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ چیف منسٹر جوئے بہوگنا نے بتایاکہ تاحال 556 نعشیں برآمد کرلی گئی ہیں۔ کئی دیگر بے شمار افراد ہنوز ملبے میں دبے ہوئے ہوسکتے ہیں۔ تقربیاً 50ہزار افراد سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ 30ہزار افراد کو بچالیاگیا ہے۔ جنگی خطوط پر امداد و راحت کاری کی کارروائیاں جاری ہیں۔ امدادی کارکنوں نے بڑی تیز رفتاری سے کام کرتے ہوئے کیدارناتھ اور بدری ناتھ میں پھنسے ہوئے زائد از 9ہزار افراد کو بچالیا ہے۔ اترکھنڈ کے پرنسپال سکریٹری نے بتایاکہ مہلوکین کی تعداد میں"اندوہناک اضافہ" کا امکان ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے دہلی میں بتایاکہ "اب تک 207افراد کی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ اس تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے کیونکہ کئی علاقوں میں ہنوز ملبہ صاف نہیں ہوا ہے"۔ انہوں نے بتایاکہ اس ریاست کے ناقابل رسائی علاقوں میں50ہزار افراد ہنوز پھنسے ہوئے ہیں۔ ہردوار میں سیلاب اور موسلادھار بارش کے نتیجہ میں ہلاک 40افراد کی نعشیں دستیاب ہوئی ہیں۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہردوار راجیش سروپ نے بتایاکہ "دریائے گنگا کے کنارے پر مختلف مقامات سے 40 نعشیں کل شام سے دستیاب ہوئی ہیں۔ ان نعشوں کو ضلع ہسپتال لے جایا گیا جہاں ہر نعش پر نمبر اور شناختی کارڈ لگایا جارہا ہے"۔ انہوں نے کہاکہ اس مقدس شہر میں گنگا کے کناروں پر مختلف علاقوں سے مزید 40 نعشوں کی دستیابی کا امکان ہے۔ محدود سہولتوں کے سبب کثیر تعداد میں نعشوں کے پوسٹ مارٹم میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ پوسٹ مارٹمس کیلئے ڈاکٹروں کی زائد ٹیموں کو طلب کرلیا گیا ہے۔ بچاؤ اور امدادی کارکن، سیلاب سے تباہ کیدار ناتھ علاقہ پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ یہاں 250افراد پھنسے ہوئے ہیں جبکہ بدری ناتھ میں 9 ہزار افراد محصور ہیں۔ اسی دوران وزیر زراعت ہرک سنگھ راوت نے کہاکہ یہ سیلاب"جاریہ عہد ہزارسالہ کا بدترین المیہ ہے۔ کیدارناتھ علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ سارے انفراسٹرکچر نیٹ ورک کو پہنچے زبردست نقصانات کے ازالہ کیلئے کم ازکم5 سال درکار ہوں گے"۔ راوت نے جنہوں نے کیدارناتھ کا دورہ کیا تھا، کہاکہ انہوں نے وہاں 5گھنٹے گذارے۔ عمارات اور متصلہ مندر کو پہنچے شدید نقصان کو دیکھ کر انہیں بڑا صدمہ ہوا۔ "دھرم کا یہ مرکز"(ٹاون) قبرستان میں تبدیل ہوگیا ہے۔ نعشیں بکھری پڑی ہیں۔ صرف مندر جوں کا توں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد ہنوز پھنسے ہوئے ہیں۔ بالائی علاقوں میں سینکڑوں مکانات اور عمارات، کھنڈر میں تبدیل ہوگئے ہیں اور ہزاروں افراد لاپتہ ہیں۔ اسی دوران ہماچل پردیش کے ضلع کناور میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کیلئے امدادی کام جاری ہے۔ 2 ہیلی کاپٹرس امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اندرونی علاقوں پوہ، نکو اورکزا میں مزید افراد کے پھنسے رہنے کی اطلاع ملی ہے۔ ہماچل پردیش کے عہدیداروں نے بتایاکہ اب تک 550 سے زیادہ افراد کا ، ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ تخلیہ کرایا گیا ہے۔ محصور افراد کی تعداد میں اضافہ کی اطلاعات ملنے پر پوہ، نکو اور کزا و نیز دیگر دور دراز مقامات سے ہیلی کاپٹر اڑانوں کے ذریعہ متاثرین کے تخلیہ کا منصوبہ ہے۔

یواین آئی کے بموجب سیلاب سے تباہ اترکھنڈ میں امدادی اور بچاؤ کاموں میں مصروف ایک خانگی ہیلی کاپٹر ردرا پریاگ میں گوری کنڈ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔ ایڈیشنل سکریٹری امیت سنگھ نیگی نے بتایاکہ پائلٹ کو بچالیا گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر میں کوئی مسافر نہیں تھا۔ موصولہ اطلاعات میں کہا گیا کہ ہیلی کاپٹر نے نو تیار کردہ ہیلی پیاڈ پر لینڈنگ کی تھی۔ زمین نرم اور گیلی ہونے کی وجہہ سے یہ ہیلی کاپٹر وہیں دب گیا۔ تفصیلات کا انتظار ہے۔ اس واقعہ کے جلد بعد ایک خانگی ایر لائن سوپر بھاتم کے پائلٹ نے مدد کیلئے فوجی ونگ کو کال کیا اور اس علاقہ میں موجود فوجی ہیلی کاپٹر چیتا، فوری اس مقام پر پہنچ گیا اور تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو بچالیا۔

Uttarakhand: 550 dead, 50,000 still trapped

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں