مودی کو ویزا کا مسئلہ - امریکی کانگریس کمیٹی میں شدید مباحث - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-15

مودی کو ویزا کا مسئلہ - امریکی کانگریس کمیٹی میں شدید مباحث

چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو ویزا جاری کرنے سے انکار کا مسئلہ آج امریکی کانگریس کی ایک اہم کمیٹی میں گرما گرم مباحث کا موضوع بن گیا۔ ری پبلیکن پارٹی کے ایک بااثر رکن نے حکومت کے فیصلہ پر اعتراض کیا۔ دوسری طرف انسانی حقوق کارکن مودی کو ویزا پر امتناع جاری رکھنے کی تائید کی اور کہاکہ حالانکہ اب بھی وہ مجرم قرار نہیں دئیے گئے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ 2500 سے زیادہ افراد "ان کی زیر نگرانی" ہلاک ہوگئے چنانچہ امریکہ کو حق حاصل ہے کہ وہ اعلیٰ اخلاقی بنیادوں پر اس مسئلہ پر غور کریں۔ کارکنوں نے کہاکہ صورتحال تبدیل ہوجائے گی اگر نریندر مودی کو وزیراعظم ہند منتخب کرلیا جائے۔ امریکی کانگریس کی خاتون رکن سیتھیا لومیس نے یہ مسئلہ مارچ میں اٹھایا تھا جبکہ انہوں نے گجرات کا سفر کرکے نریندر مودی سے ایک 3رکنی امریکی کانگریس کے وفد کے ایک حصہ کے طورپر ملاقات کی تھی جبکہ قومی سلامتی ذیلی کمیٹی اور سرکاری اصلاحات کمیٹی میں مذہبی آزادی کے موضوع پر ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ انہیں مودی کو امریکہ کا ویزا دینے سے مسلسل انکار پر تشویش ہے۔ دیو قامت فورڈ موٹر کمپنی کا پیداواری کارخانہ گجرات منتقل ہورہا ہے۔ ٹاٹا وہیکل کی گاڑیوں کا ایک زبردست کارخانہ گجرات میں ہے انہوں نے کہا کہ 2002 کے فسادات میں مسلمان غیر متناسب تعداد میں ہلاک کردئیے گئے لیکن اس کومذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی کے مسئلہ میں تبدیل کردیا گیا اور مودی کو اس کا راست ذمہ دار قراردیا گیا انہوں نے کہاکہ ذرائع ابلاغ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں جوابدہی کا موقع دئیے بغیر ملزم قرار دیا گیا ہے۔ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ بعض افراد کے خیالات تبدیل ہوگئے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان فسادات کی سازش مودی نے نہیں کی تھی۔ علاوہ ازیں ہندوستانی عدالتوں نے بھی انہیں کسی غلطی کا مرتکب قرار نہیں دیا حالانکہ ہندوستان نے ان کے فسادات میں ملوث ہونے کے الزام کے تحت کئی عدالتوں میں خانگی درخواستوں پر کاروائیاں کی گئی ہیں لیکن انہیں کسی بھی غلطی کا مرتکب قرار نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے امریکی قانونی معیار مسلسل انہیں مجرم قرار دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں قانونی کارروائی طویل مدت تک جاری رہ سکتی ہے اس کے باوجود تقریباً 10سال کی مودی کے خلاف قانونی جنگ کے باوجود انہیں مجرم قرار نہیں دیا جاسکااس لئے انہیں قاتل قرار دینے اور ان پر تحدیدات عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اگر ہم ان کے ویزا پر امتناع جاری رکھے تو یہ انہیں ایک رعایت سے محروم کرنے کے مترادف ہوگا۔ مودی کو ویزا جاری نہ کرنے کے حکومت کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے ڈائرکٹر مذہبی آزادی پراجکٹ تھامس فاربر کلے مرکزبرائے مذہب، امن و عالمی امور جارج ٹاون یونیورسٹی نے کہاکہ اگر وہ وزیراعظم بن جائیں تو امریکہ کو ان پر گہری توجہ دینی ہوگی۔

US Congressional committee fiercely debate Modi visa issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں