ضیا الحق قتل کیس - سی بی آئی کی چارج شیٹ داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-08

ضیا الحق قتل کیس - سی بی آئی کی چارج شیٹ داخل

سی بی آئی نے کنڈہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضیاء الحق قتل کیس میں اپنی چارج شیٹ داخل کردی تاہم ایجنسی نے چارج شیٹ میں اترپردیش کے سابق وزیر و آزاد رکن اسمبلی رگھو راج پرتاب سنگھ عرف راجہ بھیا کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ چارج شیٹ میں 14افراد کو ملزم بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ راجہ بھیا کے پولیگراف ٹسٹ کیلئے زور دے رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ضمنی چارج شیٹ میں راجہ بھیا کا نام شامل کیا جاسکتا ہے کیونکہ عدالت 11جون کو سی بی آئی کی درخواست کی سماعت کرے گی جس میں راجہ بھیا کے پولیگراف ٹسٹ کی اجازت مانگی گئی ہے۔ کنڈہ میں 2مارچ کو ہوئے قتل کی کسی بھی چارج شیٹ میں سی بی آئی نے راجہ بھیا کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ قتل کا واقعہ پیش آنے کے بعد ڈی ایس پی کی بیوہ پروین آزاد نے راجہ بھیا پر سازش کے الزامات عائد کئے تھے اور انہیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ 42صفحات پر مشتمل چارج شیٹ مرزا زینت کی خصوصی سی بی آئی عدالت میں داخل کی گئی۔ ولی پور میں پردھان نھے یادو، اس کے بھائی سریش کے قتل کے بعد ضیاء الحق کے قتل کے سلسلہ میں 14افراد کو ملزم بنایا گیا ہے۔ قتل کا یہ واقعہ ضلع پرتاپ گڑھ کے کنڈہ علاقہ میں پیش آیا تھا۔ سی بی آئی نے ضیاء الحق کے قتل کے تمام 14ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ پردھان کے لڑکے یوگیندر عرف ببلو کو اصل ملزم بنایا گیا ہے جس نے ڈی ایس پی کو گولی ماردی تھی۔ پردھان کے 2بھائیوں پھول چند اور پون کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ ببلو نے ڈی ایس پی کو اعشاریہ 315 کی رائفل سے گولی ماری تھی۔ دیگر 7ملزمین میں منجیت یادو بھی شامل ہے جو پردھان کا خانگی سکیورٹی ملازم ہے۔ اس چارج شیٹ میں اسے بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چھوٹے لال یادو، گھنشیام سروج، رام لکھن گوتم، منا پٹیل، رام آسرے، شیورام پاسی، جگت بہادر پال، سدھیر یادو، سریش یادو اور بھولے لال کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔

UP DSP murder case: CBI files chargesheet, Raja Bhaiya not named

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں