Sarabjit's probe: Pak panel visits jail, quizzes prisoners
لاہور ہائی کورٹ کے ایک عدالتی کمیشن نے کوٹ لکھ پت جیل میں ہندوستانی قیدی سربجیت سنگھ کے سیل کا دورہ کرکے اپنی تحقیقات کے تحت بعض قیدیوں کے ساتھ بات چیت کی۔ سزائے موت یافتہ ہندوستانی قیدی کے بہیمانہ قتل سے متعلق پوچھ تاچھ تحقیقاتی عمل کا ایک حصہ تھا۔ کمیشن کے سربراہ جسٹس مظہر علی اکبر نقوی نے جیل کے عہدیداروں سے سربجیت کا مکمل ریکارڈ بھی حاصل کرلیا۔ ہائی کورٹ رجسٹرار بشری زمان نے صحافیوں کو بتایاکہ کمیشن نے بعض قیدیوں سے واقعہ کے متعلق پوچھ تاچھ کی اور کیس کے مکمل ریکارڈس اکٹھا کرلئے۔ بشری زمان نے بتایا کہ کمیشن نے سربجیت کے خاندان کو وزارت خارجہ کے ذریعہ اپنے بیانات ریکارڈ کرانے اور کوئی ثبوت موجود ہونے پر اسے پیش کرنے کی نوٹس دے دی تھی۔ مقامی شاہدین کو اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کیلئے 10جون کو طلب کیاگیا۔ خاتون رجسٹرار نے بتایاکہ کمیشن معاملہ کی اہمیت کے پیش نظر جلد ازجلد حقائق معلوم کرنے کی کوشش کرے گا۔ کمیشن اپنی رپورٹ کو قطعی شکل دینے سے قبل سربجیت پر حملہ کرنے والے 2قیدیوں کے علاوہ جیل عہدیداروں اور شاہدین سے بھی پوچھ تاچھ کرے گا۔ یہاںیہ یاد دہانی بے محل نہ ہوگی کہ 26اپریل کو کوٹ لکھ پت جیل میں سربجیت پر 5تا6قیدیوں نے حملہ کردیا تھا جس کے بعد سربجیت کوما میں چلے گئے اور 2مئی کو لاہور کے جناح ہاسپٹل میں اس نے آخری سانس لی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں