Indian economy has resilience to overcome problems: Pranab Mukherjee
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہاکہ ہندوستانی معیشت اپنے مسائل پر قابو پانے اور دوبارہ ابھرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ انہوں نے عوام سے کہاکہ وہ بعض گوشوں سے کئے جانے والے منفی تبصروں سے خوف زدہ نہ ہوں۔ آئی آئی ٹی اندور کے پہلے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے پرنب مکرجی نے کہاکہ بعض اوقات بعض گوشوں سے منفی جذبات کا اظہار کیا جاتا ہے لیکن زائد از4 دہوں تک اس ملک کے معاشی انصرام کو بحیثیت وزیر سنبھالنے کے بعد میں مایوس نہیں ہوں۔ اگر 2012-13ء میں ہم نے صرف 5فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے تو ہمیں متفکر ہونا چاہئے لیکن خوف زدہ نہیں کیونکہ ہندوستانی معیشت اپنے مسائل پر قابو پانے اور دوبارہ ابھرنے کی قوت رکھتی ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ پہلے پانچ سالہ منصوبہ کے دوران معیشت نے 3 فیصد کی شرح سے ترقی کی تھی اور پھر 80 کے دہے میں یہ شرح 5.5 فیصد تک پہنچی تھی۔ بعدازاں 90 کے دہے میں یہ شرح 6فیصد ہوگئی تھی اور گذشتہ 10سال کے دوران ملک نے 7.9 فیصد کی شرح سے ترقی نہیں کی۔ ہندوستانی معیشت کو عالمی مالیاتی بحران کے اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ صدر جمہوریہ نے اس ادارے کے اولین جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 101 انجینئرنگ طالب علموں کا پہلا بیاچ اس ادارے کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ طلبا با معنی انداز میں اپنی مادر علمی سے وابستگی برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کوئی بھی ہندوستانی یونیورسٹی دنیا کی 200 سرکردہ یونیورسٹیوں میں شامل نہیں ہے جس کا ایک حالیہ سروے کے دوران پتہ چلا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہندوستان کی قدیم یونیورسٹیز جیسے تکشاشیلا، نالندہ، وکرم شیلا، سوما پورہ اور ادانتا پوری کئی برسوں تک دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیم پر چھائی رہی تھیں۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ مقدار بڑھانے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ تعلیم کا معیار بڑھانے کے اقدامات پر بھی پالیسی سازوں کی توجہ مبذول ہونی چاہئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں