علیحدہ ریاست تلنگانہ کے سوا کوئی اور پیکج ناقابل قبول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-19

علیحدہ ریاست تلنگانہ کے سوا کوئی اور پیکج ناقابل قبول

علیحدہ ریاست تلنگانہ کے سواء کسی پیکیج کو قبول نہیں کیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار تلنگانہ کانگریس قائدین کے اجلاس میں کیا گیا۔ ان قائدین نے کہاکہ ہم سوائے ریاست تلنگانہ کے کچھ بھی قبول نہیں کریں گے۔ نمائش گراونڈپر منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر قائد وزیر پنچایت راج کے جانا ریڈی نے کہاکہ پارٹی ہائی کمان اور مرکز پر تلنگانہ کی جلد سے جلد تشکیل کیلئے دباؤ ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کا مسئلہ تلنگانہ عوام کے جانب سے منسلک ہے یہ ایک حساس مسئلہ ہے۔ مرکز کو عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے جلد سے جلد تلنگانہ کے قیام کیلئے راہ ہموار کرنا چاہئے۔ عرصہ دراز سے مرکزی حکومت اس مسئلہ کو تعطل کا شکار بنا رہی ہے۔ تلنگانہ کے جذبات کا استحصال کرتے ہوئے اس نازک مسئلہ کو طوالت دی جارہی ہے۔ مرکز اور پارٹی ہائی کمان اس مسئلہ پر غور وخوص کرنے کے بعد جلس سے جلد تلنگانہ کا اعلان کرے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے وہ ایک بار پھر دہلی کا دورہ کریں گے، اور مرکز سے تلنگانہ کی تشکیل کیلئے دباؤ ڈالیں گے۔ مسٹر جانا ریڈی نے کہاکہ 30؍جون کو تلنگانہ مسئلہ پر نمائش گراونڈ پر ایک جلسہ عام منعقد کریں گے، جس میں دیہات سے کثیر تعداد میں تلنگانہ کے عوام شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ صرف کانگریس کے ذریعہ ہی تلنگانہ کا قیام ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ہند کانگریس کمیٹی کے اعلیٰ قائدین بشمول ریاستی پارٹی امور ڈگ وجئے سنگھ اور دیگر سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے تمام سیاسی قائدین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوناہوگا۔ تمام قائدین کی مشترکہ جدوجہد رنگ لگائے گی اور تلنگانہ جلد سے جلد حل نکل آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی اور جھنڈے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تلنگانہ کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے اگر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین متحدہ طورپر جدوجہد کریں تو تلنگانہ ہرگز دور نہیں۔ ضلع نلگنڈہ کے کانگریسی رکن پارلیمان جی سکھیندر ریڈی نے کہاکہ پارٹی ہائی کمان پر دباؤ ڈال کر تلنگانہ حاصل کیا جاسکتا ہے اور یہ تلنگانہ کو جلد سے جلد حاصل کرنے کی بہتر ترکیب ہے۔ ورنہ تلنگانہ کا مسئلہ یونہی تعطل کا شکار رہے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہائی کمان کو تلنگانہ کے جلد قیام کی ضرورت سے واقف کرایا جائے گا۔ تاکہ وہ اس حساس مسئلہ کو اچھی طرح سمجھنے کے بعد اس پر ردعمل کا اظہار کرسکے گی۔ اس اجلاس میں دو قراردادیں منظور کی گئیں۔ پہلی قرارداد میں صدر کل ہند کانگریس سونیا گاندھی کی قائدانہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ان کی ہر فیصلے پر عمل آوری کو یقینی بنانے کو منظوری دی گئی اور پارٹی کے حق میں ایمانداری کے طورپر کام کرنے اور ایک سچے سیاسی سپاہی کی طرح کام کرنے کا منظوری دی گئی۔ ان قائدین نے متفقہ طورپر عہد کیا کہ وہ ہر حال میں علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کیلئے جدوجہد کریں گے اور اس کو جلد سے جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ تلنگانہ کے زراء رام ریڈی وینکٹ ریڈی، دانم ناگیندر اور مکیش گوڑ کے سوائے دیگر ارکان پارلیمان، اسمبلی، قانون ساز کونسل اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔

Nothing less than Telangana state acceptable to us: TRS

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں