مہارشٹرا ریاستی کابینہ میں رد و بدل کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-10

مہارشٹرا ریاستی کابینہ میں رد و بدل کا امکان

نیشنلسٹ پارٹی کے قومی سربراہ و مرکزی وزیر شرد پوار کی جانب سے گذشتہ دنوں ریاست میں این سی پی وزراء کا استعفیٰ طلب کرلینے کے بعد یہ طئے ہوگیا ہے کہ ریاستی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل ہوں گے اور وہیں مسلم نمائندگی میں تبدیلی و اضافہ بھی متوقع ہے۔ فی الوقت پرتھوی راج چوہان کی قیادت والی کانگریس این سی پی وزارت میں تین مسلم نمائندے شامل ہیں جس میں نسیم خان اور حسن مشرف کابینی درجے کے وزیر ہیں جبکہ فوزیہ خان ریاستی درجے کی وزیر ہے۔ نسیم خان کا تعلق کانگریس پارٹی سے ہے جس نے اب تک اپنے کوٹے سے کسی مسلم ریاستی وزیرکا نمائندگی ہی نہیں دی ہے۔ حسن غفور اور فوزیہ خان کا تعلق این سی پی سے ہے اوردونوں کا تعلق بیرون ممبئی سے ہے۔ حالانکہ کانگریس اعلیٰ کمان نے یہ تجویز رکھی تھی کہ وزیر کے عہدے پر اسی رکن کو پہنچایا جائے گا جو عوامی سطح سے منتخب ہوکر آیا ہو لیکن چونکہ کانگریس کے پاس جو مسلم اراکین اسمبلی ہیں ان کا تعلق عرس البلاد ممبئی سے ہے اور ممبئی سے پہلے ہی لہذا اب باری بیرون ممبئی کے اراکین کی ہے لیکن مسلم رکن اسمبلی کی عدم دستیابی کی وجہہ سے کانگریس اعلیٰ کمان رکن کونسل کو ہی وزیر کے عہدے پر پہنچانے پر مجبور ہے۔ ایم ایم شیخ اورنگ آباد کی کئی ایک تعلیمی اداروں کے سربراہ ہیں جس میں ڈی ایڈ، بی ایڈ، آئی ٹی آئی اور دیگر کالجز شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایم شیخ کے خود مسلم کابینی وزیر محمد عارف نسیم خان سے بھی خوشگوار تعلقات ہیں اور وہ ریاستی کانگریس پارٹی کے اقلیتی شعبے کے سربراہ بھی ہے سنجیدہ طبعیت، شریف مزاج کے مالک ایم ایم شیخ کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ ہر کسی بڑے چھوٹے سے فوراً ہی گھل مل کر بات کرتے ہیں اور یہی وجہہ ہے کہ ان کے نام کی پارٹی میں ریاستی اور قومی سطح پر کوئی اپوزیشن نہیں ہے اور نسیم خان بھی ان کے وزیر بنائے جانے سے پرسکون رہیں گے۔ کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ اورنگ آباد، ناندیڑ اور دیگر مسلم اکثریتی آبادی والے علاقوں میں ایک جانب جہاں این سی پی کو مقبولیت حاصل ہورہی ہے وہیں سماج وادی پارٹی، اکبر الدین اویسی کی قیادت والی مجلس اتحاد المسلمین، سابق پولیس افسر شمشیر خان پٹھان کی قیادت والی عوامی وکاس پارٹی، پیس پارٹی اور دیگر مسلم نواز پارٹیوں کے قد میں بھی دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور اس پر قدغن لگانے کیلئے ضروری ہے کہ بیرون ممبئی یادیہی علاقوں سے کسی مسلم نمائندے کو وزارت میں شامل کیا جائے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شرد پوار ریاستی کابینہ میں شامل چند وزراء کی کارکردگی سے ناخوش ہیں جس میں این سی پی کی مسلم وزیر فوزیہ خان کا نام بھی شامل ہے۔

NCP in image reshuffle mode in Maharashtra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں