بغاوت کے الزام میں مشرف کے خلاف مقدمہ کے لیے حکومت تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-22

بغاوت کے الزام میں مشرف کے خلاف مقدمہ کے لیے حکومت تیار

پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف پاکستان کی تاریخ میں پہلے ڈکٹیٹر ہوں گے جن کے خلاف پاکستان کی حکومت نے مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مشرف کے خلاف بغاوت اور 2007ء میں دستور کو پامال کرکے ایمرجنسی نافذ کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ نیوز ڈیلی کو وفاقی حکومت کے ایک وزیر نے بتایاکہ 69 سالہ مشرف کے خلاف بغاوت کے الزام میں مقدمہ چلانے کا حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی کابینہ میں اہم قلمدان رکھنے والے وزیر نے کہاکہ حکومت مشرف کے خلاف بغاوت کے الزام میں مقدمہ چلانے کی تائید کرے گی۔ مسلم لیگ (نواز) کی حکومت مشرف کہ مقدمہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کو عمل میں لائے گی۔ سابق اٹارنی جنرل عرفان قدیر نے ایک بیان پیش کیا جس میں بتایاگیا کہ عبوری انتظامیہ جس نے 11مئی کے انتخابات کی نگرانی کی مشرف کے خلاف مقدمہ چلانے سے گریزکیا۔ کارگذار حکومت نے اس وقت کہا تھا کہ انتخابات کے بعد بننے والی حکومت ہی مشرف کے بارے میں مقدمہ چلانے کے سلسلے میں فیصلہ کرے گی۔ گذشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اس بات کو واضح کیا کہ مشرف کے خلاف آرٹیکل نمبر 6 کے تحت کارروائی کی جائے گی خواہ آسمان گر پڑے۔ نئے اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے نواز شریف سے ملاقات کی اور مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کے سلسلہ میں مشورہ کیا۔ آرٹیکل 6 بغاوت سے متعلق ہے۔ مشرف کے خلاف جب 26 جون کو مقدمہ کی سماعت ہوگی اس سلسلہ میں حکومت کے موقف کے تعین کے سلسلہ میں اٹارنی جنرل نے نواز شریف سے مشاورت کی۔ مشرف اس وقت اپنے ہی فارم ہاوز میں حراست میں رکھے گئے ہیں۔ ان کے فارم ہاوز کوسب جیل کا درجہ دیاگیاہے۔مشرف کا فارم ہاوز اسلام آباد کے مضافات میں ہے۔ مشرف کے خلاف اس وقت 3اہم مقدمات ہیں۔ 2007ء میں سابق وزیر بے نظیر بھٹو کے قتل کے معاملہ میں مشرف پر الزام ہے، بلوچ قائد اکبر بگٹی کے قتل کے سلسلہ میں انہیں ماخوذ کیا گیا ہے۔ 2007ء میں ایمرجنسی نافذ کرنے کاالزام ہے۔ مشرف پاکستان کی تاریخ میں پہلے ڈکٹیٹر ہوں گے جن کے خلاف بغاوت کے جرم میں مقدمہ چلایاجائے گا۔ تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ مشرف کے خلاف قانونی کارروائی کے نتیجہ میں سیول حکومت اور طاقتور فوج کے درمیان تصادم کے حالات پیدا ہوجائیں گے۔ پاکستان کی فوج یہ پسند نہیں کرے گی کہ اس کے ایک سابق سربراہ کی کھلے عام تضحیک اور تذلیل ہو۔ مشرف کے خلاف ذلت آمیز کارروائی کے نتیجہ میں فوج، سیول حکومت کے خلاف صف آرا ہوسکتی ہے۔ اس طرح فوج اور سیول حکومت کے درمیان تصادم کے حالات پیدا ہوں گے۔

Musharraf ready to face high treason case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں