ہندوستان ایران کے حوالے سے غیر جانبدار نہیں رہ سکتا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-24

ہندوستان ایران کے حوالے سے غیر جانبدار نہیں رہ سکتا

اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے ایران کو عالمی امن کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اسی حوالہ سے ہندوستان کو غیر جانبداری کا رویہ اختیار نہ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہاکہ ایران خطہ میں ایک طاقتور حکمراں بننے کی جارحانہ کوشش کررہا ہے۔ شمعون پیریز نے ایک انٹرویو کے دوران کہاکہ ایران زبردست خطرہ ہے۔ اسلامی جمہوریہ پوری دنیا کیلئے باعث خطرہ ہے اور اس نے صرف ہم سے ہی نہیں بلکہ ساری دنیا سے مخالفت مول لی ہے۔ 89سالہ اسرائیلی قائد نے ایران سے ہندوستان کی قربت کے حوالہ سے کہاکہ اس کی کوئی خاص وجہ سمجھ میں نہیں آتی کیونکہ نیوکلیر صلاحیتوں سے متعلق ہندوستان خود مسائل سے دوچار ہے جو بظاہر معمولی بھی نہیں۔ ہندوستان کو اصول و اقدار پر مبنی تاریخی ملک قرار دیتے ہوئے پیریز نے کہاکہ گاندھی عالمی امن کے علم بردار تھے اور عدم تشددکی تعلیم اور اس کا پیام بھی انہوں نے عام کیا تھا۔ نوبل انعام یافتہ نے یہ دلیل پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایسے پس منظر کا حامل ملک ایران کے تعلق سے غیر جانبدار نہیں رہ سکتا کہ اسلامی جمہوریہ دیگر افراد اور قوموں کے وجود و بقا کیلئے خطرہ ہے۔ عدم تشدد کی پالیسی ایسے حالات میں ہرگز غیر جانبدار نہیں رہ سکتی۔ ایران اپنے عوام کی خواہشات کو نظر انداز کرکے مشرق وسطی میں سرداری اور بالادستی قائم کرنے کی جارحانہ کوشش کررہا ہے۔ شمعون پیریز نے یہ وضاحت بھی کہ اسرائیل درحقیقت ایرانی عوام کے خلاف نہیں۔ حقیقت تو یہی ہے کہ موجودہ ایرانی حکومت اسرائیل کیلئے خطرہ ہے اور اس پر طرہ یہ کہ یہ خود کو نیوکلیر اسلحہ سے لیس کرنے کوساں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایرانیوں اور ایرانی عوام کی مخالف نہیں کرتے۔ ہم ان کی بقا کیلئے کوئی خطرہ نہیں تو پھر وہ دوسروں کو نیست و نابود کرنے کے درپے کیوں ہیں۔ یہاں یہ یاد دہانی بے جا نہ ہوگی کہ ایران اور اسرائیل 1979ء تک قریبی حلیف تھے۔ 1979ء میں اسلامی انقلاب پسند آیت اﷲخمینی کی زیر قیادت پاسداران انقلاب نے شاہ محمد رضا پہلوی کی حکومت کا تختہ پلٹ دیا جس کے بعد انہوں نے تل ابیب کے ساتھ روابط ختم کردے۔ اگر معاملہ صرف یہیں تک محدود رہتا تو کوئی بات نہیں تھی۔ لیکن نیوکلیر اسلحہ تیار کرنے کی کوشش ناقابل برداشت ہے کہ ایران مرکز عالمی دہشت گردی بنتا جارہا ہے۔ وہ ایک قسم کی ڈکٹیٹر شپ قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ملک میں صحافیوں سے جیلوں کو بھرنے اور معصوم افراد کو پھانسی دینے کا رویہ عام ہے۔ شام میں جاری بحران کے حوالہ سے شمعون پیریز نے کہاکہ اس سے ان کا کوئی سروکار نہیں۔ یہ تہذیبوں کا تصادم نہیں بلکہ عالم عرب میں اور اندرون تہذیب تصادم ہے۔ یہ نوجوان نسل اور فرسودہ نظریہ میں تصادم ہے۔ یہ تصادم غریب اور امیر طبقہ کے درمیان ہے۔ ایک ہی مذہب کے 2مسلکوں اور شیعہ اور سنی کے درمیان تصادم ہے۔ مسئلہ فلسطین پر تبصرہ کرتے ہوئے شمعون پیریز نے کہاکہ ہمارے لئے اس تنازعہ کا حل ضروری ہے۔ میرے خیال سے اس مسئلہ کا حل دو مملکی حل کے سوا کچھ اور نہیں ہمیں بدترین دشمنوں کی طرح رہنے کے بجائے اچھے ہمسایوں کی طرح بقائے باہم کے اصولوں کا پابند رہتے ہوئے پرامن زندگی گذارنا چاہئے۔ میرے خیال سے فلسطینی صدر محمود عباس صد فیصد امن کے شراکت دار ہیں۔

India cannot stay neutral towards Iran: Shimon Peres

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں