دہشت گردی مقدمات سے دستبرداری پر الہ آباد ہائیکورٹ کا حکم التوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-08

دہشت گردی مقدمات سے دستبرداری پر الہ آباد ہائیکورٹ کا حکم التوا

اترپردیش حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے مقدمات میں مبینہ طورپر غلط ماخوذ کئے گئے بے قصور نوجوانوں کو رہا کرنے کی کوششوں کو آج اس وقت جھٹکا لگا جب الہ آباد ہائیکورٹ نے ان افراد کے خلاف مقدمات سے دستبرداری کے حکومت اترپردیش کے احکام پر حکم التوا جاری کردیا ہے۔ مقامی وکیل رنجنا اگنی ہوتری اور 5 دوسروں کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی ایک درخواست پر جسٹس راجیو شرما اور مہیندر دیال پر مشتمل ایک بنچ نے ریاستی حکومت کے احکام پر حکم التوا جاری کردیا ہے۔ اس معاملہ کو وسیع تر بنچ سے رجوع کرتے ہوئے عدالت نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور دوسروں کو اپنا جواب داخل کرنے کیلئے 6ہفتوں کی مہلت دی ہے اور اس کے بعد جوابی حلفنامہ داخل کرنے کیلئے مزید 4 ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے۔ درخواست گذاروں نے سلسلہ وار دھماکوں اور دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ملزمین کے خلاف مقدمہ سے دستبرداری کیلئے ریاستی حکومت سے جاری کردہ احکام کو کالعدم قرار دینے کیلئے عدالت سے درخواست کی تھی جس پر عدالت نے یہ حکم جاری کیا کہ مبینہ دہشت گردی کے ملزمین کے خلاف زیر دوران مقدمات سے دستبرداری کے عمل کو فی الحال ملتوی رکھا جائے۔ حکومت اترپردیش کی طرف رجوع ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلبل گوڈیال نے استدلال پیش کیا کہ مفاد عامہ کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے کیونکہ پہلے ہی ایسی درخواست الہ آباد بنچ کی طرف سے مسترد کی جاچکی ہے۔ بلبل گوڈیال نے مزید کہاکہ دہشت گردی میں ملوث ملزمین کے خلاف زیر دوران مقدمات سے دستبرداری کیلئے مرکز سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت ہے۔ درخواست گذاروں کے وکیل ایچ ایس جوائن نے ریاستی حکومت کے اس استدلال کی مخالفت کی اور کہاکہ اس قسم کے مقدمات سے دستبرداری کیلئے مرکزی حکومت کی اجازت لازمی طورپر درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بنچ کی ہدایت کے مطابق دہشت گردی کے ملزمین کا سارا ریکارڈ اور تفصیلات ریاستی حکومت کی طرف سے عدالت میں پیش نہیں کی گئیں اور صرف ملزمین کے ناموں کی ایک فہرست حلف نامہ کے ساتھ داخل کی گئی تھی۔ اس عدالت نے گذشتہ چہارشنبہ کو ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ مبینہ دہشت گردوں کی تفصیلات پر ایک حلف نامہ داخل کیا جائے۔ جن کے خلاف مقدمات سے دستبرداری کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ بھی واضح کیا گیا کہ آیا اس مقصد کیلئے مرکزی حکومت سے اجازت لی گئی ہے۔ درخواست گذاروں نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ سلسلہ وار دھماکوں اور دیگر مبینہ دہشت گرد سرگرمیوں کے ملزم افراد کے خلاف زیر دوراں مقدمات سے دستبرداری کیلئے ریاستی حکومت کے جاری کردہ احکام کو مسترد کردیاجائے۔ درخواست گذاروں نے فوجداری ضابطہ قانون کی دفعہ 321 کے جواز کو بھی چیلنج کیا تھا جس میں ایسے مقدمات سے دستبرداری کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ اس دوران اکھلیش سنگھ یادو حکومت نے کہاکہ وہ عدالتی احکام کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد مستقبل کے لائحہ عمل کو قطعیت دے گی۔

Allahabad HC stays Akhilesh govt's move to withdraw cases against terror accused

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں