بی جے پی کے قومی عاملہ اجلاس میں اختلافات عیاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-08

بی جے پی کے قومی عاملہ اجلاس میں اختلافات عیاں

بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی کل سے شروع ہونے والے بی جے پی قومی عاملہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے جس کے اثرات آج ہی سے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اڈوانی کی عدم شرکت کی اطلاع کے بعد یہ اندیشے پیدا ہوگئے ہیں کہ آیا پارٹی نریندر مودی کو لوک سبھا انتخابات کیلئے پارٹی کی انتخابی مہم کمیٹی کا سربراہ بنایا جائے گا یا نہیں۔ آج صبح ہی سے یہ خبر اہمیت حاصل کرتی جارہی تھی کہ مسٹر اڈوانی آج کے عہدیداروں کے اجلاس میں خرابی صحت کی وجہہ سے شرکت نہیں کریں گے۔ اس اطلاع کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ آیا مسٹر اڈوانی کی عدم شرکت کا چیف منسٹر گجرات کو انتخابی مہم کمیٹی کا صدر بنائے جانے پر ان کے تحفظات سے کوئی تعلق نہیں ہے؟ پارٹی ذرائع نے کہاکہ ابھی یہ بات واضح نہیں ہے کہ مسٹر اڈوانی پارٹی کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کریں گے یا انہیں جو کل سے شروع ہورہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اڈوانی کی عدم شرکت کو دیکھتے ہوئے پارٹی مودی کو انتخابی مہم کا صدر بنانے کے فیصلے کو موخر کرسکتی ہے۔ تاہم رات دیر گئے یہ اطلاعات مل رہی ہیں کہ مسٹر اڈونی کل ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ نریندر مودی آج گوا پہونچ گئے ہیں جہاں پارٹی کارکنوں نے ان کا شاندار خیرمقدم کیا جبکہ چیف منسٹر گوا منوہر پریکر نے کہاکہ پارٹی کو چاہئے کہ وہ چیف منسٹر گجرات کو اپنا وزارت عظمی امیدوار بناکر پیش کرے۔ پارٹی کی نائب صدر اوما بھارتی نے بھی پہلے ہی اعلان کردیا ہے کہ بی جے پی کے گوا اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ وہ پہلے کہہ چکی ہیں کہ پارٹی کو اڈوانی کو وزارت عظمی کا امیدوار بنانا چاہئے۔ یہ اطلاعات ہیں کہ شتروگھن سنہا اور یشونت سنہا کے بشمول کئی اور قائدین بھی اجلاس میں شرکت سے گریز کرسکتے ہیں۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ اگر اڈوانی قومی عاملہ اجلاس سے غیر حاضر رہتے ہیں تو مودی کے نام کا اعلان کرنے میں بھی کوئی کشش نہیں رہے گی اور اس کی اہمیت گھٹ جائے گی۔ اس کے علاوہ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن سشما سواراج اڈوانی کی عدم شرکت کو ایک موقت کے طورپر استعمال کرتے ہوئے مودی کے مسئلہ پر فیصلے کو التوا کا شکار کرسکتی ہے۔ سشما سواراج بھی اڈوانی سے قربت رکھتی ہیں اور وہ مودی کے تقرر کی شدید مخالف ہیں۔ حالانکہ مسٹر اڈوانی نے جلسہ میں عدم شرکت کیلئے خرابی صحت کا عذر پیش کیا ہے لیکن بیشتر قائدین نے انفرادی طورپر یہ اعتراف کیا ہے کہ مودی کی مخالفت ان کی عدم شرکت کی اصل وجہہ ہے۔ بی جے پی ذرائع نے کہاکہ سشما سواراج نے آج کے پارٹی عہدیداروں کے اجلاس کے آغاز میں ایک گھنٹہ کی تاخیر کی کیونکہ کہا گیا ہے کہ وہ پارٹی میں ہونے والی ان تبدیلیوں سے ناراض ہیں۔ جسونت سنگھ اور شروگھن سنہا جیسے کچھ اور قائدین نے بھی گوا اجلاس سے صحت کی بنیادوں پر دوری اختیار کی ہوئی ہے جس کی وجہہ سے مخالفین کا کہنا ہے کہ نریندر مودی دوسرے قائدین کی بیماری کی وجہ بن رہے ہیں۔ پارٹی کی نائب صدر اومابھارتی نے حالانکہ اجلاس میں شرکت سے گریز کیا ہے جبکہ اور ایک رکن پارلیمنٹ مسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے کھلے عام مطالبہ کیا ہے کہ اڈوانی کو وزارت عظمی امیدوار بنایاجائے۔ کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ نے فون پر اڈوانی سے بات کی ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ کل کے اجلاس میں شرکت کریں۔ تاہم بی جے پی ترجمان سدھا نشو ترویدی نے تردید کی کہ سشما سواراج کی ناراضگی کی وجہہ سے آج کے اجلاس کی شروعات میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو وجوہات پیش کی جارہی ہیں وہ غلط ہیں اور وہ ان سے واقف نہیں ہیں۔ بی جے پی قومی عاملہ میں مودی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ مودی کو انتخابی مہم کمیٹی کا صدر بنایا جانا چاہئے کیونکہ ایسا کرنے سے پارٹی کیڈر میں جوش وخروش کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ جہاں تک صدر راج ناتھ سنگھ کا تعلق ہے وہ چاہتے ہیں کہ اس مسئلہ پر اتفاق رائے پیدا ہو اور تمام قائدین ساتھ رہیں۔ اگر اڈوانی اس فیصلے کی تائید سے گریزکریں گے تو امکان نہیں کہ راج ناتھ سنگھ ایسا کوئی فیصلہ اپنے طورپر کرلیں۔ راج ناتھ سنگھ نے آج اعلان کیا کہ انہوں نے خود اڈوانی کو خرابی صحت کی وجہہ سے آج کے اجلاس سے دور رہنے کا مشورہ دیا تھا۔ بی جے پی کے ایک گوشے کا خیال ہے کہ اڈوانی اسی صورت میں قومی عاملہ اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں جب پارٹی کے سینئر قائدین انہیں یہ تیقن دیں کہ مودی کے نام کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔ پارٹی ترجمان ترویدی نے تاہم کہاکہ پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں ہیں اور نہ ہی اڈوانی ناراض ہیں۔ پارٹی میں کوئی گروپس نہیں ہیں۔ سینئر لیڈر ایم وینکیا نائیڈو نے میڈیا سے کہاکہ وہ اڈوانی کی غیر حاضری کو زیادہ اہمیت نہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ اڈوانی کل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

Advani skips BJP national executive meet in Goa

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں