نکسلائیٹ مسئلہ - کل جماعتی اجلاس منعقد کرنے حکومت کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-04

نکسلائیٹ مسئلہ - کل جماعتی اجلاس منعقد کرنے حکومت کا فیصلہ

مرکزی حکومت جاریہ ہفتے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرے گی تاکہ ماویسٹوں کے مسئلہ سے فیصلہ کن انداز میں نمٹنے کے تعلق سے حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ یوپی اے نے چھتیس گڑھ کے بستر علاقے میں 25مئی کو ماویسٹوں کی جانب سے کئے گئے ہلاکت خیز حملہ پر شدید تشویش کااظہار کیا ہے جس میں اہم کانگریس قائدین کے بشمول 27افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس سلسلہ میں ایک فیصلہ یوپی اے کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جو وزیراعظم منموہن سنگھ کی قیامگاہ پر منعقد ہوا تھا۔ کانگریس کے صدر سونیا گاندھی، این سی پی کے سربراہ شردپوار، نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداﷲ اور انڈین یونین مسلم لیگ کے سربراہ ای احمد نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں اس خیال کا اظہار کیا گیا کہ چونکہ تقریباً تمام جماعتیں نکسلائیٹس سے مقابلہ پر یکساں نظریہ رکھتی ہیں اس لئے اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ایک مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جانی چاہئے۔ چھتیس گڑھ میں ہوئے حملہ کو جمہوریت اور سارے سیاسی نظام کی بنیادوں پر حملہ قرار دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر کمل ناتھ نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ چونکہ ہمارے نظام پر حملہ ہے، ہماری جمہوریت کی بنیادوں پر حملہ ہے جس کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ واقعہ ہماری جمہوریت اور پارلیمانی اصولوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس لئے اس پر تبادلہ خیال کی ضرورت ہے تاکہ اس مسئلہ کی مستقل یکسوئی کو یقینی بنانے کیلئے ایک حکمت عملی کو قطعیت دی جاسکے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ یوپی اے کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اس مسئلہ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ تفصیلی غور و خوص کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک کل جماعتی اجلاس اس وقت طلب کیا جائے جب تمام سیاسی جماعتوں کو سہولت ہو۔ کانگریس قائدین پر ہوئے اس حملہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جارہا ہے۔ ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرتے ہوئے مسئلہ پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ چھتیس گڑھ میں ہوا حملہ ہمارے جمہوری نظام پر حملہ ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو آئندہ کے لائحہ عمل اور حکمت عملی میں حصہ دار ہونا چاہئے۔ مسٹر کمل ناتھ نے کہاکہ کل جماعتی اجلاس 5 جون کے بعد ہوگا جب نکسلائٹس سے متاثرہ ریاستوں کے چیف منسٹر س کا اجلاس ہونے والا ہے۔ بستر میں ہوئے حملے پر کانگریس کور گروپ کے اجلاس میں ہفتے کو بھی غور کیا گیاتھا اور وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے بستر علاقہ میں شروع کی گئی کاروائیوں کے تعلق سے اجلاس کو واقف کروایا تھا۔ اس سوال پر کہ آیا نکسلائٹس کے کسی حملہ پر اس طرح کا اجلاس ضرروی ہے مسٹرکمل ناتھ نے کہاکہ یہ صرف ایک نکسلائٹ حملہ نہیں ہے۔ وہ نہیں سمجھتے کہ اس حملہ کو گھٹانے کی ضرورت ہے۔ چھتیس گڑھ میں جو کچھ ہوا ہے اس کو کم کرکے دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماویسٹوں سے نمٹنے اب تک کوئی حکمت عملی نہیں ہے اور کل جماعتی اجلاس میں کسی حکمت عملی کو قطعیت دی جاسکتی ہے۔ اس کیلئے سیاسی جماعتوں سے تبادلہ خیال اور ان کی تجاویز حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک حکومت کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت نہیں کی جاتی اس وقت تک نکسلائٹس سے نمٹنے کسی حکمت عملی کو قطعیت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ نکسلائٹس متاثرہ ریاستوں کے چیف منسٹر سے دو تین دن میں اجلاس منعقد کررہے ہیں جس کے بعد کل جماعتی اجلاس طلب کیا جائے گا اور یہ غور کیا جائے گا کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے۔

Govt to hold all-party meet on Naxal issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں