مرکز میں حکمراں کانگریس کی بدعنوانیوں پر بی۔جے۔پی کی نکتہ چینی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-09

مرکز میں حکمراں کانگریس کی بدعنوانیوں پر بی۔جے۔پی کی نکتہ چینی

بدعنوانی کے معاملے پر کانگریس پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ "بدعنوانی کی سرپرستی کرنا مرکز میں حکمراں کانگریس کی پرانی تاریخ رہی ہے اور اب صورتحال قابو سے باہر ہوگئی ہے"۔ گوا کے دارالحکومت میں بی جے پی کے دو روزہ قومی مجلس عاملہ کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے جیپ گھپلہ اور مندرا گھپلہ کا حوالہ دیا اور کہاکہ جواہر لال نہرو‘ نرسمہا راؤ اور راجیو گاندھی کے دور اقتدار میں بھی گھپلے ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس کے دور میں متعدد گھپلے ہوئے ہیں۔ آج صورتحال یہ ہے کہ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں ہدنوستان کو انتہائی بدعنوان ملکوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہاکہ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی فہرست کے مطابق ہندوستان آج نائیجریا جیسے ملکوں کی صف میں آگیا ہے اور حد تو یہ ہے کہ اس فہرست میں پاکستان کا نام ہندوستان سے کہیں بہتر مقام پر ہے۔ کانگریس کی قیادت والی یوپی اے حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہاکہ آج بدعنوانی کی وجہہ سے کانگریس کا وقار داؤ پر نہیں لگا ہوا ہے بلکہ بدعنوانی کے سبب ملک کا اعتبار داؤ پر لگ گیا ہے۔ انہوں نے 2 جی گھپلہ اور کول گیٹ گھپلہ کیلئے بھی کانگریس حکومت کی نکتہ چینی کی اور الزام لگایا کہ حکمراں جماعت ان سب پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کانگریس نے سی اے جی اور سی بی آئی جیسے آئینی اداروں کا وقار بھی خاک میں ملاد یا ہے۔ نکسل مسئلے کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ یوپی اے حکومت نے 10 جون کو جو کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس میں نکسل لعنت کو ختم کرنے کیلئے کوئی متفقہ لائحہ عمل پیش کرنا چاہئے۔ بی جے پی نے آج الزام لگایا کہ نکسل ازم کے بعض کٹر حامیوں کو منصوبہ بندی کمیشن اور قومی مشاورتی کونسل جیسے باوقار اداروں کا رکن نامزد کرکے کانگریس دراصل ماؤ نوازی کو نظریاتی حمایت دے رہی ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ نے پارٹی کی قومی مجلس عاملہ کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے نکسل ازم کو نظریاتی حمایت دے کر جمہوریت اور قبائلی عوام کے مفادات کو زبردست نقصان پہونچایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ افسوس کی بات ہے کہ نکسل ازم کے بعض کٹر حامی آج منصوبہ بندی کمیشن اور قومی مشاورتی کونسل جیسے اہم اداروں میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان اداروں کا استعمال کرکے نکسل ازم کے حامی غریبوں کے ذہن میں ریاست کے خلاف بغاوت اور نفرت کا بیج بو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طبقہ کو خوش کرنے کی پالیسی اور سیاسی قوت ارادی کی کمی کے سبب نکسلیوں کو پھلنے پھولنے کا موقع مل گیا ہے۔

Congress has history of giving patronage to corruption: Rajnath

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں