Bangladeshi, UAE firms plan to float commodity exchange enterprise
بنگلہ دیش کی ایک کمپنی نے متحدہ امارات کی ایک کمپنی سے اتحاد کے ذریعہ ملک کا اولین اجناس کا تبادلہ نظام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ توقع ہے کہ کارکردگی اور شفافیت دونوں میں اضافہ کرے گا۔ روزنامہ فینانشیل ایکسپریس کی خبر کے بموجب سرمایہ کاروں کا کنسورشیم بنگلہ دیش کے دیش بندھو گروپ اور متحدہ عرب امارات کے پرائیڈ گروپ پر مشتمل ہے۔ یہ بنگلہ دیشی مرکنٹائیل کماڈیٹی ایکسچینج یا بی ایم ای ایکس کا آغاز کریں گے۔ دبئی کی کمپنی کے پاس کافی جدید ترین ٹکنالوجی موجود ہے جس کے ذریعہ عالم گیر سطح پر اس کی شاخیں قائم کی جاسکتی اور چلائی جاسکتی ہے حالانکہ یہ مکمل طورپر خانگی سرمایہ کاری ہوگی لیکن دیش بندھو گروپ کے اعلیٰ سطحی سرمایہ کاری عہدیدار رحمن حبیب نے کہاکہ اس سے بازار کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور دیوالیہ ہونے کے امکانات باقی نہیں رہیں گے اس سے زرعی پیداوار کی فروغ میں شفافیت پیدا ہوگی جو طویل عرصہ سے قابو سے باہر ہے۔ خبر کہا گیا ہے کہ دونوں گروپ عنقریب حکومت کا لائسنس حاصل کرلیں گے تاکہ انہیں اپنی کارروائیاں شروع کرنے کا موقع مل سکے۔ ابتداء میں زرعی پیداوار جیسے پٹسن، گیہوں، آلو، مکئی اور سویا بین غذائی اجناس میں اور قیمتی دھاتوں کے شعبہ میں سونے اور چاندی کی تجارت شروع کی جائے گی۔ اس تجارتی نظام کا مقصد کاشتکاروں کی پیداوار کی قیمت میں انحطاط اور خریدار کیلئے قیمت میں اضافہ کے خلاف دونوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں