اردو صحافت - آج بھی قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے - م۔ افضل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-11

اردو صحافت - آج بھی قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے - م۔ افضل

ممتاز صحابی اور پارلیمنٹ کے سابق ممبر م افضل نے کہا ہے کہ ہندوستان کی سیاسی اور سماجی زندگی میں اردو صحافت کا اہم رول ہے۔ جس طرح جدوجہد آزادی میں اردو زبان اور صحافت نے کلیدی رول ادا کیا ہے اسی طرح آج کے دور میں بھی اردو صحافت اپنا قائدانہ رول ادا کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں انہوں نے ایک خصوصی ملاقات میں کیا۔ یاد رہے کہ م افضل کو حال ہی میں کانگریس کے ترجمان کی ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ ترکمانستان اور انگولہ میں ہندوستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ م افضل دہلی اردو اکادمی کے وائس چےئرمین اور مرکزی حج کمیٹی کے ممبر رہ چکے ہیں۔ اپنے پروفائل میں تبدیلی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ بات درست ہے کہ وہ کافی عرصہ تک ہندوستان سے باہر رہے مگر وہ سیاسی حالات سے نا واقف نہیں رہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی نے اپنا ترجمان بناکر مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ میں اس کیلئے سونیا گاندھی ‘ راہول گاندھی کا شکر گذار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ حکمراں پارٹی ہمیشہ اپوزیشن کے نشانے پر رہتی ہے اور اس کا دفاع کرنا بعض اوقات آسان نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ خوش آئند بات ہے کہ کرناٹک میں اس کی شاندار جیت ہوئی ہے۔ کانگریس نے ہماچل پردیش‘ اتراکھنڈ کے بعد جنوبی ہندوستان کی ایک اہم ریاست سے بڑی اپوزیشن پارٹی بی جے پی سے اقتدار چھینا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کی نکتہ چینی کے باوجود عوام کانگریس پر بھروسہ کررہے ہیں۔ م افضل جو کہ اخبار نو کے ایڈیٹر اور اردو ایڈیٹر کانفرنس کے چےئرمین ہیں‘ نے اردو صحافت کے بدلتے چہرے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ آج اردو صحافت نے کافی ترقی کرلی ہے۔ مسائل اس قدر سنگین نوعیت کے نہیں ہیں جتنے پہلے تھے اور مسائل کی نوعیت بدل گئی ہے۔ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ چھوٹے چھوٹے اخبار 4 رنگوں میں شائع ہورہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ جلد ہی اردو ایڈیٹر کانفرنس کا اجلاس بلایا جائے گا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ یوپی اے سرکار نے اقلیتوں کے سماجی‘ اقتصادی اور تعلیمی مسائل حل کرنے کیلئے جو خصوصی اقدامات کئے ہیں ان کے خاطر خواہ نتائج نہیں نکلے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس صورتحال کیلئے بیورو کریسی کافی حد تک ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس اقلیتوں کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے میں اپنی ناکامی کا جائزہ لے رہی ہے مگر مسلم دانشوروں کو بھی اپنا احتساب کرنا چاہئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں