سینیر کانگریسی لیڈر سجن کمار منسوبہ الزامات سے بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-01

سینیر کانگریسی لیڈر سجن کمار منسوبہ الزامات سے بری

نئی دہلی۔(پی ٹی آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر سجن کمار کو آج ایک بڑی راحت ملی جب دہلی کی ایک عدالت نے انہیں 1984ء کے مخالف سنگھ فسادات کے ایک مقدمہ میں منسوبہ الزامات سے بری کردیا لیکن دیگر 5ملزمین کو ایک ہجوم کاحصہ ہونے کے جرم کا مرتکب قرار دیاجس (ہجوم) نے یہاں 5سکھوں کو ہلاک کردیا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اے آر آرئین نے سجن کمار کو بری کردیا لیکن 5ملزمین بلوان کھوکر سابق کونسلر‘ مہیندر یادو سابق رکن اسمبلی‘ کشن کھوکر‘ گردھاری لال اور کیپٹن بھاگ مل کو اس واقعہ میں ملوث ہونے پر جرم کا مرتکب قرار دیا۔ اس فیصلے کے اعلان کے وقت کمرہ عدالت میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ 29 سال قبل 31اکتوبر 1984ء کو اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد پھوٹ پڑنے والے مخالف سکھ فسادات کے مقدمہ میں سجن کمار کو بری قرار دئیے جانے کے فوری بعد احتجاجیوں میں شامل ایک شخص نے جج پر جوتا پھینک مارا۔ سجن کمار جو بیرون دہلی کے سابق رکن لوک سبھا ہیں 1984ء کے فسادات سے متعلق ایک اور مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں جبکہ تیسرے مقدمہ میں دہلی پولیس نے کیس بندکرنے کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ تھا کہ سجن کمار پر مقدمہ چلانے کیلئے ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ کارکرڈوما ڈسٹرکٹ کورٹ کامپلکس میں احتجاجیوں کی کثیر تعداد جمع ہوئی تھی اور سجن کمار کو بری کئے جانے کے بعد شکایت کنندہ خاتون جگدیش کور یہ کہتے ہوئے کمرہ عدالت میں ہی دھرنا دیتی ہوئی بیٹھ گئی کہ انصاف نہ کئے جانے تک وہ یہاں سے باہر نہیں جائیں گی۔ 3ملزمین بلوان کھوکر‘ گردھاری لال اور کیپٹن بھاگ مل کو ہندوستانی فوجداری قانون کی دفعہ 302 کے تحت جرم کا مرتکب کہا گیا ہے جس پر انہیں زیادہ سے زیادہ سزاء کی صورت میں سزائے موت دی جاسکتی ہے۔ مہندر یادو اور کشن کھوکر کو صرف فساد برپا کرنے کے جرم کا مرتکب پایا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں