سربجیت - سرکاری اعزازات کے ساتھ پنجاب میں آخری رسومات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-03

سربجیت - سرکاری اعزازات کے ساتھ پنجاب میں آخری رسومات

لاہور کے جناح ہسپتال نے کل رات 12 بج کر 45 منٹ (ہندوستانی معیاری وقت: ایک بجکر پندرہ منٹ) پر سربجیت کی موت کا اعلان کیا۔ حکومت پاکستان نے سربجیت کی موت کے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
حکومت پنجاب نے سربجیت کی دختران کو ملازمتوں کی پیشکش کی ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے کہا ہے کہ سربجیت کی آخری رسومات سرکاری اعزازات کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔
ہندوستانی قیدی سربجیت سنگھ کی نعش آج شام بذریعہ ہیلی کاپٹر لاہور سے امرتسر لائی گئی اور ہندوستانی حکام کے حوالے کر دی گئی۔ سربجیت کی آخری رسومات پنجاب کے سرحدی ضلع ترن تارن میں سربجیت کے آبائی ٹاؤن بھیکوند میں کل 3/مئی کو سرکاری اعزازات کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ دہلی سے سربجیت کا خاندان آج شام بذریعہ ہیلی کاپٹر بھیکوند پہنچا جہاں مقامی عوام کی کثیر تعداد نے غمزدہ ارکان خاندان سے ملاقات کر کے اظہار تعزیت کیا۔ توقع ہے کہ ملک کے اہم قائدین کی ایک کثیر تعداد کل آخری رسومات میں شرکت کے لیے بھیکوند پہنچے گی۔
وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے پاکستان میں ہندوستانی قیدی سربجیت سنگھ کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور سربجیت کو ہندوستان کا ایک بہادر سپوت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سربجیت نے مشکل حالات کا بڑی بہادری اور دلیری سے سامنا کیا۔ سربجیت پر وحشیانہ اور قاتلانہ حملہ کرنے کی ذمہ دار مجرمین کو کیفرکردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔
وزیرداخلہ سشیل کمار شندے نے آج سربجیت کے ارکان خاندان سے ملاقات کی۔ وزیر داخلہ نے سارے ملک کی طرف سے سربجیت کی بہن سے اظہار تعزیت کیا۔
وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ ہندوستانی قیدی سرربجیت سنگھ کی موت سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان عوام سے عوام کے روابط "مجروح" ہوئے ہیں۔ اس المیہ سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ دونوں ممالک کے درمیان "مخاصمت" کتنی مہنگی پڑتی ہے۔ انہوں نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ : "بحالت موجودہ میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ موت کا یہ واقعہ ہم سب کے لیے ایک ہولناک نفسیاتی اور جذباتی تعطل ہے۔ ہم ہندوستان اور پاکستان کے عوام کے درمیان عظیم تر تال میل کی کوشش کرتے آ رہے ہیں۔ مذکورہ واقعہ ان کوششوں پر ایک کاری ضرب ہے۔ حکومتیں بعض دفعہ اختلاف بھی کر سکتی ہیں۔ حکومتیں بعض دفعہ مل بیٹھ کر بات چیت بھی کر سکتی ہیں لیکن ایک جامع اور دیرینہ تعلق عوام کے درمیان رکھنا پڑتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ آج اس تعلق پر کاری ضرب پڑی ہے جو بڑی افسوسناک بات ہے۔"
بی۔جے۔پی نے سربجیت سنگھ کی موت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے پاکستان سے اپنا ہائی کمشنر واپس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے جائیں۔

Sarabjit Singh's last rites to be performed with full state honours at Bhikhiwind

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں